لاہور : احتساب عدالت نے زائد اثاثے اور رمضان شوگرملز کیس میں پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 چودہ دن کی توسیع کردی جبکہ شہباز شریف کی عدالت حاضری معافی کی درخواستیں منظور کرلی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کیخلاف آمدن سے زائداثاثہ جات اور رمضان شوگرملز کیس کی سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے ایڈمن جج چوہدری امیرمحمد خان نے سماعت کی۔
حمزہ شہباز کو سخت سکیورٹی میں لاہور کی احتساب عدالت پیش کیا گیا، سماعت میں نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ "اثاثہ ریفرنس” منظوری کے بعد عدالت پیش کیا جائے گا۔
رمضان شوگر ملز میں نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ حمزہ شہباز کے خلاف سپلیمنٹری چالان چیرمین نیب کو بھجوا دیا ہے منظوری کے بعد دائر کردیا جائے گا، عدالت نے سوال کیا سپلیمنٹری چالان کس سےمتعلق ہے، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا نیب سپلیمنٹری چالان حمزہ شہبازسےمتعلق ہے۔
عدالت حمزہ شہباز کو مزید 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجواتے ہوئے سماعت 16 اکتوبر تک ملتوی کردی اور آئندہ سماعت پر نیب تفتیشی افسر سے مکمل رپورٹ طلب کرلی۔
آشیانہ اور رمضان شوگر ملز کیس میں شہباز شریف کو آج کی عدالتی پیشی سے استثنی مل گیا جبکہ عدالت نے فواد حسن فواد، احد چیمہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں بھی 16 اکتوبرتک توسیع کردی۔
حمزہ شہباز کی آمد کے موقع پرسکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے، سڑکوں پر کنٹینرزاوررکاوٹیں لگا کرراستے بھی بند کردئیے گئے، جس سے سائلوں، راہگیروں اور وکلاء کومشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
خیال رہے رمضان شوگر مل کے لیے نالہ بنانے پر کروڑوں روپے قومی خزانے سے خرچ کرنے کے حوالے سے ریفرنس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کی جا چکی ہے۔
یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے 11 جنوری 2018 کو رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس مکمل کرتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ملزم نامزد کیا تھا، بعد ازاں چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔