کراچی : سپرہائی وے کے مقام کاٹھور لنک روڈ پر فائرنگ سے تین افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے، متوفیان کا پوسٹ مارٹم مکمل ہونے کے بعد لاشیں ایدھی سرد خانے روانہ کر دی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق کاٹھور لنک روڈ ٹرانسپورٹرز کے احتجاج کے دوران فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، جس کے نتیجے میں تین افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے، جاں بحق ہونے والوں کی لاشیں مردہ خانے منتقل کردی گئیں،
جاں بحق ہونے والوں میں رسول، نیاز علی اور سعد ایوب شامل ہیں۔
اطلاع ملتے ہی پولیس اوررینجرز کی بھاری نفری کاٹھور پہنچ گئی جنہوں نے مظاہرین سے مذاکرات کیے۔ دوسری جانب آئی جی سندھ نے ایس ایس پی ملیر سے فوری طور پر واقعے کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے ہدایت جاری کہ واقعہ میں ملوث ملزمان کیخلاف کارروائی کو یقینی بنایا جائے۔
جناح اسپتال کے ایمرجسنی وارڈ کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا ہے کہ زخمیوں کاعلاج جاری ہےتمام سہولتیں دی جارہی ہیں۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرانسپورٹرز کا کہنا تھا کہ سپر ہائی وے پر زائد وزن پر ہزاروں گاڑیاں روکی گئی تھیں، چیکنگ کے نام پر کبھی ایک روٹ بند کیا جاتا ہے تو کبھی دوسرا۔
پیسے دینے والوں کی گاڑیوں کو چھوڑ دیا جاتا ہے، ٹرانسپورٹرز کے مطابق5دن سے کھڑی گاڑیوں کے ڈرائیورز کو ڈرانے کیلئے ہوائی فائرنگ کی گئی، ہوائی فائرنگ ہونے پر ٹرانسپورٹرز نے پتھراؤ کیا، پتھراؤ کے بعد کی گئی فائرنگ سے تین افراد جاں بحق ہوئے۔
بعد ازاں کاٹھورلنک روڈ پر فائرنگ سے جاں بحق تین افراد کا پوسٹمارٹم مکمل کرلیا گیا، ڈاکٹرپردیپ کے مطابق تینوں افراد کو ایک، ایک گولی لگی جو وجہ موت بنی، گولی3سے4فٹ کی دوری سے لگی، گولی کا زخم بظاہر بڑےہتھیار کا لگتا ہے، پوسٹ مارٹم مکمل ہونے کے بعد لاشیں ایدھی سرد خانے روانہ کردی گئیں۔