اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کیسز کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب) نے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دیں۔
تفصیلات کے مطابق نیب نے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین کے خلاف کیسز کو دیکھیں گی، یہ پراسیکوشن ٹیمیں 6 جعلی اکاؤنٹس ریفرنسز کے ٹرائل کے سلسلے میں بنائی گئی ہیں۔
نیب کے مطابق ڈپٹی پراسیکوٹر جنرل مظفر عباسی 6 رکنی پراسیکوشن ٹیم کے سربراہ مقرر کیے گئے ہیں، میگا منی لانڈرنگ اور پارک لین ریفرنسز میں مدثر نقوی کو پراسیکوٹر مقرر کیا گیا ہے۔
غیر قانونی الاٹمنٹ کے ریفرنس میں سہیل عارف، پنک ریذیڈنسی ریفرنس میں وسیم جاوید، ہریش کمپنی ریفرنس میں عرفان احمد بولہ، جب کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ریفرنس میں مرزا عثمان مقصود کو پراسیکوٹر مقرر کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس، آصف زرداری اورفریال تالپورپر فرد جرم کی کارروائی ٹل گئی
نیب نے مظفر عباسی کو روزانہ کی بنیاد پر ہیڈ کوارٹر کو پیش رفت سے آگاہ رکھنے کی ہدایت کر دی ہے۔
یاد رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 22 اکتوبر تک توسیع کی گئی تھی، 4 اکتوبر کو احتساب عدالت میں جعلی بینک اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کیس پر سماعت کے دوران دونوں پر فرد جرم عائد نہیں ہو سکی تھی۔
کیس میں ملوث تمام ملزمان کو مقدمے کی نقول فراہم نہ کرنے پر عدالت نے برہمی کا بھی اظہار کیا، وعدہ معاف گواہ بننے والے بینک ملازمین سے متعلق استفسار پر نیب پراسیکوٹر مظفر عباسی نے کہا کہ ملازمین کی درخواست پر کارروائی جاری ہے، جس پر عدالت نے سرزنش کی کہ یہ کارروائی کب تک جاری رہے گی۔