بیجنگ: چین کے زیرانتظام علاقے ہانگ کانگ میں بیجنگ حکام کی دھمکیوں کے باوجود حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہانگ کانگ میں سخت پابندیوں اور چینی دھمکیوں کے باوجود حکومت مخالف مظاہرین کا احتجاجی مارچ نہ رک سکا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس نے گذشتہ روز بھی مظاہرین کو روکنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی اور انہیں منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا بھی استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
اطلاعات کے مطابق ہانگ کانگ کے علاقے ویسٹ کولون میں ماسک پہنے مظاہرین موجود ہیں، سی سی ٹی وی کیمروں سے بچنے کیلئے مظاہرین نے ہاتھوں میں چھتریاں بھی تھام رکھی ہیں۔
پولیس اسٹیشن کے قریب جمع ہونے پر پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی، مارچ کے شرکاءکو منتشر کرنے کے لیے واٹرکینن کا بھی استعمال کیا گیا۔
ہانگ کانگ میں حکومت مخالف مظاہرے، پولیس فائرنگ سے طالب علم شدید زخمی
ہانگ کانگ پولیس احتجاجی مارچ کو غیر قانونی قرار دے چکی، ہانگ کانگ میں 20 ہفتوں سے حکومت مخالف احتجاج جاری ہے۔
خیال رہے کہ رواں سال جون میں ہانگ کانگ میں مجرموں کی چین حوالگی سے متعلق متنازع بل کے خلاف لاکھوں افراد نے احتجاج کیا تھا جس کے باعث چیف ایگزیکٹو کیری لام نے عوام سے معافی مانگ لی تھی۔
بعد ازاں بیجنگ حکام نے ہانگ کانگ میں مظاہرے کرنے والوں کو خبردار کیا کہ وہ آگ سے کھیلنے سے اجتناب کریں بصورت دیگر سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
چین نے بظاہر امریکا کا بالواسطہ حوالہ دیتے ہوئے پس منظر میں رہتے ہوئے مظاہرین کی حمایت کرنے والوں کو بھی نتائج سے خبردار کیا۔