چارسدہ: امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت پوری قوم کو اعتماد میں لے کر کشمیر میں عملی ایکشن کا اعلان کرے۔
تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کے سینیٹر سراج الحق نے چارسدہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 5 اگست سے کشمیر میں 80 لاکھ لوگ محصور ہیں، کشمیری مسلمانوں کی نگاہیں صرف پاکستان کی طرف ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ کراچی سے چترال تک قوم کشمیر کی آزادی کے لیے تیار کھڑی ہے، بھارت چاہتا ہے کہ کشمیر کا معاملہ ختم ہو اور کوئی نیا سرحدی تنازع شروع ہوجائے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے، اس لیے وہ روز لائن آف کنٹرول پر حملے کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: کشمیریوں سے اظہارِیکجہتی، سعودی عرب میں یومِ سیاہ کی تقریب
آزادی مارچ کے حوالے سے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ ایک پارٹی کا لائحہ عمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی انتشار کا نقصان کشمیر کو ہوا فائدہ بھارت کو پہنچا ہے، حکومت، اپوزیشن نے کشمیر کی تحریک کو کنٹینر سیاست کی نذر کردیا ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ اپوزیشن کے مارچ کی وجہ سے عوام کا پیسہ ملکی ترقی کے بجائے سڑکیں بند کرنے پر خرچ ہورہا ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی ظلم و بربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا، 82 ویں روز بھی مقبوضہ کشمیر میں کرفیو برقرار ہے، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیا خریدنے سے بھی قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہو چکا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں پبلک ٹرانسپورٹ بند اور مواصلاتی رابطے نہ ہونے کی وجہ سے کشمیری عوام اور ڈاکٹرز کو اسپتال جانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، طلبہ اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹیز میں نہیں پہنچ پا رہے۔
مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہو چکے ہیں جب کہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔