پشاور: وزیر اطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ کسی ڈنڈا بردار فورس کو کے پی سے جانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پشاور موڑ پر جلسہ کریں، معاہدے کے تحت اجازت دی ہے، کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی، پرامن احتجاج کی مکمل آزادی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ کوشش ہوگی خیبرپختونخوا کے اندر امن و امان برقرار رکھیں، ایسی چیزوں سے گریز کیا جائے جس سے امن و امان خراب ہو، ہم سمجھتے ہیں جے یو آئی حکومت سے معاہدے کی پاسداری کرے گی۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ محکمہ داخلہ میں آزادی مارچ پر مانیٹرنگ سیل قائم ہے، گندم، آٹا صوبے سے باہر لے جانے پر پابندی ہوگی، پابندی پر عملدرآمد کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ ہمارے پاس گندم اور آٹے کا اسٹاک موجود ہے، صوبے میں آٹا، گندم کا مصنوعی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے، گندم کے مصنوعی بحران پیدا کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیں گے، ضلعی انتظامیہ کو گوداموں پر چھاپے مارنے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا صاحب نکلے تو آزادی مارچ میں 5 ہزار لوگ رہ گئے تھے، وہ انٹرچینج پر پہنچے تو 2 ہزار لوگ رہ گئے، اسلام آباد ایک لاکھ لوگ بھی لائے تو پوچھیں گے 14 لاکھ لوگ کہاں گئے۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کیوں استعفیٰ دیں، مہنگائی تو ان کی وجہ سے ہےجو جیلوں میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اپنے اصل مقصد میں کامیاب ہوگئے ہیں، مولانا صاحب کا مسئلہ کشمیر پیچھے چھوڑنے کا مقصد کامیاب ہوگیا ہے۔