اسلام آباد: سابق وزیر قانون ڈاکٹر بابر اعوان نے نواز شریف کی 8 ہفتوں کے لیے ضمانت منظوری کے عدالتی فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کی جانب سے یہ اچھا اور غیر جانب دار فیصلہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کو 8 ہفتوں کے لیے سزا معطل کر کے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے، پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما بابر اعوان نے اس فیصلے کو اچھا قرار دے دیا ہے۔
بابر اعوان نے کہا نیب قانون کے تحت ایسے کیسز میں ضمانت نہیں ملتی، ہائی کورٹ سے نواز شریف کو مشروط طور پر ضمانت دی گئی ہے، نواز شریف کو ضمانت مل گئی ہے لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، وہ بیماری کی وجہ سے بیرون ملک نہیں جا سکیں گے۔
تازہ ترین: العزیزیہ ریفرنس : نواز شریف کی ضمانت منظور، سزا 8 ہفتے کیلئے معطل
انھوں نے کہا کہ عدالت نے آٹھ ہفتے کی مشروط ضمانت ایک وجہ کے تحت دی، اس دوران نواز شریف کی صحت سے متعلق پتا چل جائے گا، اگر وہ بیرون ملک سے علاج کرانا چاہیں گے تو پھر اس سے متعلق عدالت کو مچلکے جمع کرائے جائیں گے، میرا خیال ہے کہ نواز شریف اس بیماری کے ساتھ منتقلی نہیں کر سکتے، ہو سکتا ہے وہ بیرون ملک نہ جا سکیں اور پاکستان ہی میں علاج کرائیں۔
واضح رہے کہ آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی ضمانت منظور کر لی ہے، العزیزیہ ریفرنس میں ان کی سزا 8 ہفتے کے لیے معطل کر دی گئی ہے، انھیں 20،20 لاکھ روپے کے 2 مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ 8 ہفتے میں علاج مکمل نہ ہو تو صوبائی حکومت سے رابطہ کریں۔ یہ فیصلہ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل بینچ نے میڈیکل بورڈ کی سفارشات کے مطابق سنایا۔