لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے اوپنر بلے باز احمد شہزاد پر بال ٹیمپرنگ کرنے پر میچ فیس کا 50 فیصد جرمانہ عائد کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے اوپنر بلے باز احمد شہزاد کو پی سی بی ضابطہ اخلاق کے لیول ون کی خلاف ورزی پر میچ فیس کا 50 فیصد جرمانہ عائد کردیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ احمد شہزاد کو نان آئیڈینٹی فکیشن کی بنا پر بطور کپتان چارج کیا گیا، اظہر علی اور فاسٹ بولر سہیل خان کو بھی پی سی بی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر تنبیہ کی گئی ہے۔
فاسٹ بولر سہیل خان کو میچ میں وقت ضائع کرنے کے جرم کا مرتکب پایا گیا جبکہ اظہر علی کھلاڑی، اسٹاف کی سمت خطرناک انداز میں گیند پھینکنے کے جرم کے مرتکب قرار پائے گئے۔
احمد شہزاد نے کہا کہ اس میچ کے دوران گیند کی حالت میں تبدیلی ایک فطری عمل تھا، میچ آفیشلز کو قائل کرنے کی کوشش کی تھی کہ گیند کی حالت میں تبدیلی مصنوعی طور پر نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ میچ ریفری کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے اسے قبول کرتا ہوں، کبھی ایسی کسی سرگرمی میں ملوث ہوں گا اور نہ ہی کسی ساتھی کھلاڑی کو کھیل کی ساکھ کو نقصان پہنچانے دوں گا، میرا مقصد معیاری کرکٹ کھیلنا اور نوجوانوں کے لیے مشعل راہ بننا ہے۔
مزید پڑھیں: احمد شہزاد پر بال ٹیمپرنگ کا چارج
واضح رہے کہ گزشتہ روز بال ٹیمپرنگ کا واقعہ سینٹرل پنجاب اور سندھ کی ٹیموں کے درمیان فیصل آباد کے اقبال اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ کے دوسرے روز پیش آیا تھا۔
سینٹرل پنجاب کے کپتان احمد شہزاد بال ٹیمپرنگ کے الزام کی زد میں آگئے تھے، ان پر الزام تھا کہ انہوں نے میچ کے دوران گیند کی حالت کوممنوعہ طریقے سے تبدیل کیا۔
یاد رہے کہ احمد شہزاد پر ممنوعہ ادویات کے استعمال کے باعث چار ماہ کی پابندی عائد کی گئی تھی جو گزشتہ سال 22 دسمبر کو ختم ہوگئی تھی۔