اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اداروں پر تنقید شروع کرتے ہوئے حکومت کو دو دن کی مہلت دے دی۔
تفصیلات کے مطابق آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت دو روز میں استعفیٰ دے ورنہ آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ مجمع قدرت رکھتاہےکہ وزیراعظم کوگھرسےگرفتارکرلے،ادارے2دن میں بتادیں موجودہ حکومت کی پشت پرنہیں کھڑے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے مولانا فضل الرحمان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ناموسِ رسالت ﷺ کے مقدس نام پر لوگوں کو ورغلانا سمجھ سے بالاتر ہے۔
مزید پڑھیں: فضل الرحمان کے ہوتے ہوئے یہودیوں کو سازش کی کیا ضرورت ہے؟ وزیراعظم
اُن کا کہنا تھا کہ ختم نبوت ﷺ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتا، عمران خان عالمی سطح پر ناموسِ رسالت ﷺ کا دفاع کررہے ہیں، ہم اپنے جان و دل سے ناموس رسالت کا تحفظ کریں گے۔
قبل ازیں مسلم لیگ ن کے نائب صدر اور سابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال ، پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی جلسے سے خطاب کیا اور حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے مارچ کا آغاز 27 اکتوبر کو کراچی سے کیا اور اُن کا قافلہ سندھ ، پنجاب کے مختلف شہروں سے ہوتا ہوا گزشتہ روز اسلام آباد پہنچا، مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ روز نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے حکومت کو دھمکی بھی دی تھی۔