جمعرات, جولائی 3, 2025
اشتہار

آئی ایم ایف اور پاکستانی حکام کے مذاکرات حتمی مرحلے میں داخل

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستان حکام کے درمیان مذاکرات حتمی مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کو آئی ایم ایف پیکیج سے الگ کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف وفد کے ساتھ پاکستانی حکام کے اقتصادی صورت حال پر تفصیلی مذاکرات ہوئے ہیں، پاکستان کی طرف سے مالیاتی اہداف پر نظر ثانی کے مطالبے پر آئی ایم ایف مشن جلد رد عمل دے گا، پاکستان رواں سال ٹیکس وصولیوں کے 5500 ارب ہدف پر نظر ثانی چاہتا ہے، پاکستان نے بانڈز جاری کرنے کے لیے ضمانت دینے کی شرط بھی ختم کرنے کی بات کی ہے۔

ذرایع کے مطابق پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کو آئی ایم ایف پیکیج سے الگ رکھا جائے۔ دوسری طرف آئی ایم ایف کی طرف سے ترقیاتی پروگرام کے لیے مختص فنڈز کے اجرا پر زور دیا گیا ہے، آئی ایم ایف مشن ٹیکس وصولیوں کی اتھارٹی بنانے کے حق میں ہے، مالیاتی اخراجات مزید کم کر کے خسارے پر قابو پانے پر بھی زور دیا گیا۔

آئی ایم ایف ٹیکس گزاروں کی تعداد بڑھانے، مختلف شعبوں میں استثنیٰ اور سبسڈی کم سے کم کرنے پر بھی زور دے چکا ہے۔

اقتصادی ٹیم کی طرف سے مذاکرات میں مالیاتی اعداد و شمار دیے گئے، ذرایع کے مطابق آئی ایم ایف مشن کو بتایا گیا کہ پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 32 فی صد کمی، رواں مالی سال کے پہلے 3 ماہ میں 64 فی صد کمی، فسکل خسارے میں پہلی سہ ماہی میں 50 فی صد کمی ہوئی جب کہ ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے کے رجحان میں 55 فی صد اضافہ، ٹیکس وصولیوں میں پہلی سہ ماہی میں 15 فی صد اضافہ ہوا۔

ذرایع کے مطابق مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے لیے اہداف پر بھی بات چیت ہوئی، پہلے 4 ماہ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 1447 ارب تھا، جولائی تا اکتوبر میں ہدف سے 167 ارب کم ٹیکس وصولیاں ہوئیں۔

مشن کے ساتھ مذاکرات کے بعد پاکستان کو قرضے کی نئی قسط جاری کی جائے گی، آئی ایم ایف کے ساتھ 450 ملین ڈالر کی قسط کے سلسلےمیں بات چیت ہوئی ہے، آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر کے پروگرام میں سے 991 ملین ڈالر مل چکے ہیں، نئی قسط ملنے سے کل 1.44 ارب ڈالر پاکستان کو مل جائیں گے۔ تکنیکی سطح کے مذاکرات میں اقتصادی ڈیٹا کا تبادلہ کیا جا چکا ہے، آئی ایم ایف مشن پاکستان کا دورہ مکمل کر کے آج یا کل روانہ ہو جائے گا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں