اسلام آباد: شاہ محمود قریشی سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے بابری مسجد کے فیصلے کو شرمناک اور قابل ملامت قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سوچنے کی بات یہ ہے کہ اس دن یہ فیصلہ سنانے کی کیا وجہ ہے؟ آج کرتارپور راہداری کا افتتاح ہے اور فیصلہ بھی آج کے دن سنایا آخر کیوں؟ اس سے پتا لگتا ہے کہ یہ مودی حکومت کی سازش ہے۔
گورنر عمران اسماعیل نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا شرمناک فیصلہ ہے، ایک جانب پاکستان کرتارپور راہداری کھول رہا ہے، دوسری طرف بھارت تاریخی مسجد تباہ کر رہا ہے۔
عمران اسماعیل نے کہا کہ عمران خان اقلیتوں سے حسن سلوک کر رہے ہیں، نریندرمودی آرایس ایس سے اپنی وفاداری ثابت کررہے ہیں، بھارتی عوام کو انتہاپسندی مسترد کر دینی چاہیے۔
وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ شرمناک اور قابل ملامت ہے۔
معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کرتارپور راہداری کے افتتاح کے دن بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا، بھارتی سپریم کورٹ نے ثابت کردیا آر ایس ایس سوچ حاوی ہوچکی ہے۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے سے اقلیتوں کی دل آزاری ہوئی، کرتارپور راہداری کے خیرسگالی پیغام سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی گئی، مودی سوچ نے بھارتی سپریم کورٹ کو یرغمال بنا رکھا ہے۔
بابری مسجد کی جگہ مندر بنے گا، بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ
واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی متنازع زمین ہندوؤں کو دینے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا بھارتی حکومت کی زیرنگرانی بابری مسجد کی جگہ مندر بنے گا اور مسلمانوں کو ایودھیا میں متبادل جگہ دی جائے۔