لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی بیرون ملک روانگی میں تاخیررسک کا باعث بن سکتا ہے، بیرون ملک ان کی بیماری کی تشخیص اور علاج ممکن ہو سکے گا۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ میڈیکل بورڈز کی رائے کے مطابق نواز شریف کو بیرون ملک بھیجنا چاہیے، بیرون ملک ان کی بیماری کی تشخیص اور علاج ممکن ہو سکے گا، نوازشریف کی بیرون ملک روانگی میں تاخیر رسک کا باعث بن سکتا ہے۔
Combined opinion of larger high profile medical board formed consisting of all members from SIMS & SMC unanimously endorsed opinion that former PM #NawazSharif should travel abroad to a centre of excellence for definitive diagnosis & treatment.
Any delay would compound the risk!— Dr. Adnan Khan (@Dr_Khan) November 11, 2019
دوسری جانب مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا حکومت کا بورڈ بھی کہہ چکا نوازشریف کو علاج کے لئے باہر بھجوایا جائے، اسپتال سے ڈسچارج کے وقت ڈاکٹرز نے بیرون ملک علاج تجویز کی۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات فل بورڈ نےبھی بیرون ملک علاج کی سفارش کی تھی، وزیر صحت نے بھی پریس کانفرنس میں فل بورڈرپورٹ کی توثیق کی ، ای سی ایل سے نام نکلے گا تو بیرون ملک جانے کے انتظامات ہوں گے، ای سی ایل سے نام نکالنے میں تاخیر سے نواز شریف کی زندگی کو خطرات ہیں۔
خیال رہے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نہ نکل سکا، جس کے باعث سابق وزیرِاعظم کی لندن روانگی منسوخ ہوگئی ہے ، قطرائیرلائن کی پرواز میں سیٹیں بک کرائی گئی تھیں۔
معاون خصوصی علی نوازاعوان کا کہنا تھا کہ ای سی ایل سےنام نکالنے کی سمری آچکی ہے، منگل کووفاقی کابینہ کےاجلاس میں سمری پرفیصلہ کیا جائے گا جبکہ ن لیگی رہنما مائزہ حمید نے کہا کہ حکومت کی ٹال مٹول نوازشریف کی صحت کے لیے خطرناک ہو سکتی ہے۔