لاڑکانہ: محکمہ داخلہ سندھ نے نمرتا کیس کی جوڈیشل انکوائری میں ایک ماہ کی توسیع کردی۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے نمرتا کماری کیس کی جوڈیشل انکوائری میں ایک ماہ کی توسیع کردی ہے، جوڈیشل انکوائری میں توسیع سیشن جج لاڑکانہ کی درخواست پر کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فرانزک رپورٹ موصول نہ ہونے پر جج نے انکوائری میں توسیع کی درخواست کی، واضح رہے کہ محکمہ داخلہ سندھ نے ایک ماہ میں انکوائری مکمل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
یاد رہے کہ تین روز قبل نمرتا کماری کیس میں ڈاکٹر امرتا ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے روبرو پیش ہوئی تھیں، سیشن جج نے نمرتا کی حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ پر ڈاکٹر امرتا کی سرزنش کی تھی، سیشن جج کا کہنا تھا کہ آپ نے کس کے زیر اثر یہ رپورٹ مرتب کی اس کی تحقیقات ہوں گی۔
مزید پڑھیں: نمرتا کیس، سیشن جج کی حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ پر ڈاکٹر امرتا کی سرزنش
سیشن جج نے ڈاکٹر امرتا سے سوال کیا تھا کہ پرو ویزنل اور حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں واضح فرق کیوں ہے، پولیس نے آپ سے موت کی وجہ پوچھی تھی، گلہ دبانے، جنسی عمل کی تصدیق کن اختیارات کی بنیاد پر کی گئی۔
ڈاکٹر امرتا نے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ جونیئر ہوں، پوسٹ مارٹم نہیں کرنا چاہتی تھی، مجھے جب کیس سونپا گیا تو اس ہی دن ایم ایل او تعینات ہوئی تھی۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے نمرتا کی میڈیکل رپورٹ جاری کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ نمرتا کی موت گلا دبنے اور دم گھٹنے کی وجہ سے ہوئی ہے، رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ نمرتا کماری کے جسم، کپڑوں سے ایک مرد کا ڈی این اے ملنا ثابت ہوگیا ہے۔