اسلام آباد : وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ نواز شریف کے بیرون ملک جانے یا نہ جانے کا فیصلہ وفاقی کابینہ کرے گی، ذیلی کمیٹی فیصلے کا اختیار نہیں رکھتی، کابینہ کو تجویز دے سکتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کے ہمراہ معاون خصوصی شہزاد اکبر بھی موجود تھے۔
ذیلی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنےسے متعلق گفتگو ہوئی۔
اس حوالے سے مجموعی طور پر آج تین اجلاس ہوئے، ذیلی کمیٹی نے ای سی ایل سے نام نکالنے پر اپنی تجویز محفوظ کرلی ہے، فیصلہ سنانے کا ابھی وقت طے نہیں کیا گیا، لیکن جلد سے جلد کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ذیلی کمیٹی کی جانب سے تجویز وفاقی کابینہ کے پاس جائے گی، ہمارا فیصلہ کسی کی رضامندی پرنہیں میرٹ پرہوگا، نواز شریف کے بیرون ملک جانے یا نہ جانے کا حتمی فیصلہ وفاقی کابینہ کرے گی، ذیلی کمیٹی فیصلہ سنانے کا اختیار نہیں رکھتی، کابینہ کو تجویز دے سکتی ہے۔
فروغ نسیم نے کہا کہ فائنل فیصلہ کابینہ اس وقت دے گی جب ہم سفارشات دیں گے، اب کابینہ ہماری سفارشات کو مانتی ہے یا رد کرتی ہے یہ کابینہ کی مرضی ہوگی، تجویز میں ترمیم ک ااختیار بھی کابینہ کا ہے، کمیٹی اجلاس میں جو گفتگو ہوئی وہ ان کیمرا ہے۔
مزید پڑھیں: ذیلی کمیٹی کا اجلاس ، نوازشریف کے وکلاء کا ضمانتی بانڈز دینے سے انکار
یاد رہے کہ وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکلاء نے ضمانتی بانڈز دینے سے انکار کردیا، وکلاء کا مؤقف تھا کہ حکومتی شرائط پر کسی صورت عمل نہیں ہوسکتا کیونکہ نواز شریف علاج کے لیے بیرون ملک جارہے ہیں، ضمانتی بانڈز دینے کی کوئی وجہ نہیں بنتی۔