لاہور : احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ کیس میں پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 28 نومبر تک توسیع کردی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں آمدن سے زائد اثاثہ کیس کی سماعت ہوئی ، جج جواد الحسن نے کیس کی سماعت کی، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کو ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت نے استفسار کیا کیس کا ریفرنس کب فائل کیا جائے گا ، جس پر وکیل نیب نے بتایا کہ ریفرنس تیاری کے آخری مراحل میں ہے تو عدالت نے ہدایت کی ریفرنس سےمتعلق رپورٹ جلد جمع کرائی جائے اور حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 28 نومبر تک توسیع کردی۔
یاد رہے گذشتہ روز رمضان شوگر ملز کیس میں پیشی پر آئے حمزہ شہباز نے عدالتی آداب کی دھجیاں اڑا دیں تھیں ، ملزم کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تو ن لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد بھی پہنچی، اس موقع پرحمزہ شہباز گپ شپ لگاتے رہے، حمزہ شہباز بار بار بلانے پر بھی کٹہرے میں نہ آئے تو فاضل جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا آپ کٹہرے میں آئیں ، یہاں پریس کانفرنس کے لیے نہیں آئے ہیں۔
جس پر حمزہ شہباز فاضل جج سے الجھ گئے، حمزہ شہباز نے فاضل جج کو کہا آپ مجھ سے بات کس طرح کر رہے ہیں ،جس کے بعد عدالت نے حکم دیا کہ آپ لوگوں نے ملنا ہو تو باہر ملیں، عدالتی وقار کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔
احتساب عدالت نے استفسار کیا کہ یہ بتائیں شہباز شریف کہاں ہیں؟ تو عدالت کو بتایا گیا کہ شہباز شریف قومی اسمبلی کے سیشن کی وجہ سے پیش نہیں ہوئے، جس پر ان کی عدالت حاضری کی درخواست منظور کر لی گئی، نیب کی جانب سے رمضان شوگر ملز کا ضمنی ریفرنس جمع کروا دیا گیا۔
عدالت نے حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 28 نومبر تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے نیب نے لاہور ہائی کورٹ کی عبوری ضمانت میں توسیع مسترد ہونے کے بعد حمزہ شہباز کو گرفتار کیا تھا ،حمزہ شہبازپرمنی لانڈرنگ اور غیر قانونی اثاثےبنانے کے الزامات ہیں۔
نیب نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کی وجوہات بھی جاری کیں تھیں، نیب نے کہا تھا 2003 میں حمزہ شہباز کے اثاثے 18 ملین تھے اور 2017 تک اثاثے 411.630 ملین ہوگئے، جب کہ ملزم نے 181 ملین روپے باہر سے آمدن کا دعویٰ کیا تھا۔
خیال رہے منی لانڈرنگ اورآمدن سےزائد اثاثوں پر شریف فیملی کےخلاف مختلف زاویوں سےتحقیقات جاری ہے ، الزامات کے مطابق شریف فیملی کے انیس سو ننانوے میں اثاثہ جات پانچ کروڑچھتیس لاکھ تھے،اب ان کی دولت سواتین ارب کیسے ہوگئی؟