لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف کی حالت بدستور تشویشناک ہیں ، ڈاکٹرز نے مزید اسٹرائیڈز نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ شام کو نواز شریف کے مزید ٹیسٹ کیے جائیں گے، جس کے بعد ادویات میں مزید ردوبدل کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی حالت بدستور تشویشناک ہیں ، جس کے باعث انھیں شریف میڈیکل کمپلیکس منتقل کرنے پر غور کیا جارہا ہے ، نجی میڈیکل بورڈنوازشریف کے پلیٹ لیٹس بڑھانے میں ناکام رہی ، پلیٹ لیٹس میں کمی تشویش کا باعث ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ بیرون ملک روانگی میں تاخیر سے نوازشریف کی طبیعت نہیں سنبھل رہی ، پرائیویٹ میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کو مزید اسٹرائیڈز نہ دینے پر اتفاق کیا ، شام کو ڈاکٹروں کا بورڈ دوبارہ بیٹھے گا اور نواز شریف کے مزید ٹیسٹ لیے جائیں گے، جو مشاورت کے لیے لندن میں ہارلے اسٹریٹ کے ڈاکٹروں کو بھیجے جائیں گے ، جن کی مشاورت کے بعد نواز شریف کی ادویات میں مزید ردوبدل کیا جائے گا۔
خیال رہے میڈیکل بورڈ نوازشریف کے باہرعلاج کی سفارش کر چکا ہے تاہم ای سی ایل میں نام شامل ہونے سے نواز شریف کو بیرون ملک جانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
مزید پڑھیں : نواز شریف کا نام ای سی ایل سے خارج ہوگا یا نہیں؟ کابینہ کمیٹی کی سفارشات مکمل
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے نواز شریف کی صحت سےمتعلق بیان میں کہا ہے کہ حکومتی تاخیرکی وجہ سے ایئر ایمبولینس کی آمدتاخیرکاشکارہے ، ڈاکٹرز کی ہدایت کے مطابق ایئرایمبولینس نےآج آنا تھا۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی روانگی کو مشروط کرناغیر آئینی،غیر قانونی ہے، ڈاکٹرز کا نواز شریف کی صحت پر ہنگامی اجلاس جاری ہے۔
خیال رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے یا نہ نکالنے سے متعلق کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے سفارشات پر مشاورت مکمل کرلی اور وزیراعظم آفس کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔