اسلام آباد: وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ وزارت توانائی نے ایک سال میں بجلی چوری کو روکنے اور ریکوری کی مد میں 115 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کروائے۔ ماضی میں مہنگے پاور پلانٹ اور ایل این جی ٹرمینلز سے عوام کے اوپر بوجھ پڑا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وزارت توانائی نے ایک سال میں بجلی چوری کو روکنے اور ریکوری کی مد میں 115 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کروائے۔
مراد سعید نے کہا کہ ماضی میں مہنگے پاور پلانٹ اور ایل این جی ٹرمینلز سے گردشی قرضے بڑھے اور عوام کے اوپر بوجھ پڑا۔ اب سستی ماحول دوست توانائی پالیسی کی منظوری سے بجلی کی قیمتوں میں واضح کمی آئے گی۔
وزارت توانائ نے ایک سال میں بجلی چوری کو روکنے اور ریکوری کے مد میں 115 ارب روپیہ قومی خزانے میں جمع کروائے۔ماضی میں مہنگے پاور پلانٹ اور ایل این جی ٹرمینلز سے گردشی قرضے اور عوام کے اوپر بوجھ پڑا۔آج سستی ماحول دوست توانائی پالیسی کی منظوری سے بجلی کی قیمتوں میں واضح کمی آیئگی۔
— Murad Saeed (@MuradSaeedPTI) November 19, 2019
اس سے قبل وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا تھا کہ نرخوں میں کمی بجلی چوری پر قابو پانے سے ممکن ہوسکے گی، قابل تجدید توانائی کے ذریعے بھی نرخوں میں کمی ہوگی۔
انہوں نے کہا تھا کہ بجلی نرخوں میں اضافہ مسلم لیگ ن حکومت کی غلط پالیسی کی وجہ سے ہے۔ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے مہنگے پاور پلانٹس لگائے، ووٹ لینے کے لیے ن لیگ نے ڈیڑھ سال تک نرخ نہیں بڑھائے۔
وزیر توانائی کا مزید کہنا تھا کہ 1400 فیڈرز پر چوری کے خاتمے کے لیے ہماری ٹیمیں کام کر رہی ہیں، بجلی کی قیمت بڑھنے سے 80 ارب روپے ملیں گے۔ سسٹم کی اپ گریڈیشن پر 25 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا تھا کہ قابل تجدید توانائی کو سنہ 2023 تک 42 ہزار میگا واٹ تک لے جانا چاہتے ہیں۔