اسلام آباد: نومنتخب وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کہا ہے کہ نواز شریف کی بیرون ملک روانگی میں نہ لفافے چلے ہیں اور نہ ہی ڈیل ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’پاور پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ مہنگائی سے عوام پریشان ہیں، وزیراعظم مہنگائی کے مسئلے پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں، معیشت کی سست روی کی وجہ سے بھی نقصان ہورہا ہے، خسارے سے متعلق جو پروگرام لیا اس وجہ سے مہنگائی بڑی اب صورت حال بہتر ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرپلس بن رہے ہیں معیشت میں بہتری آرہی ہے، سیاسی استحکام نیشنل سیکیورٹی کے لیے ضروری ہے، پرویز الٰہی جو کہہ رہے ہیں اس میں مجھے وزن نظر نہیں آتا، ان کی پارٹی کو جہانگیر ترین ایک سال پہلے چھوڑ گئے تھے، جس سال کی بات کررہے ہیں جہانگیر کے پاس فنکشنل لیگ کا ٹکٹ تھا، چوہدری برادران کے بارے میں مشہور ہے وہ سب سے قریبی تعلق رکھتے ہیں، مارچ سے متعلق پرویز الٰہی نے اچھا کردار ادا کیا۔
اسد عمر نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنی خصوصی ٹیم بنانی ہے وہ کسی بھی پارٹی سے آیا ہو جو عوام کو ڈیلیور کرسکتا ہے وزیراعظم اسے ہی منتخب کریں گے، اسلام آباد میں لنگر گپ 24 گھنٹے چل رہی ہوتی ہے، دو دن پہلے لنگر گپ میں حکومت گرادی گئی تھی۔
وفاقی وزیر کے مطابق نواز شریف کے جانے سے متعلق عدلیہ نے فیصلہ کیا ہے، حکومت نے تو ان اے بانڈ مانگا تھا، کیا یہ درست نظام ہے کسی کے لیے ہفتے کے روز عدالت کھل جائے؟ کیا درست نظام ہے کچھ لوگ جیلوں میں ایک سماعت کا انتظار کرتے ہیں، یہ جو نظام چل رہے ہیں درست نہیں اس سے ہم سب کا نقصان ہوگا۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیراعظم نے آج کابینہ میں تجویز پیش کی، پاکستان کی جیلوں سے 65 سال سے زائد بیمار قیدیوں کو رہا کیا جاسکتا ہے، اللہ نواز شریف کو اسی طرح ہشاش بشاش اور صحت مند رکھے، وہ ہینڈسم اور مسکراتے ہوئے اچھے لگ رہے تھے، کابینہ کی اکثریت نے فیصلے کی حمایت کی ہے، مختلف جگہوں سے انفارمیشن لی لیکن میرے ذہن سے شک نہیں نکلتا۔
اسد عمر نے کہا کہ انڈیمنٹی تو اس لیے مانگا گیا کہ کہیں یہ فرار ہوگئے تو 7 ارب لیے جائیں گے، ڈیل مفروضہ ہے، اس سے پی ٹی آئی کا کیا فائدہ ہوا ہوگا، کوئی ڈیل نہیں ہوئی، بیانیہ ہے ڈیل نہیں ہوگی، کوئی لفافے نہیں چلے اور نہ کوئی رقم لی گئی ہے، ن لیگ سے کسی نے یہ نہیں پوچھا کہ آپ سے پیسے مانگ کون رہا تھا، انڈیمنٹی تو اس لیے مانگی گئی تاکہ یہ فرار نہ ہوجائیں بددیانتی نہ کریں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فیصل واوڈا کے دو ارب ڈالر کے بیان کا وہی بہتر جواب دے سکتے ہیں۔