اسلام آباد : معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ عدالتوں کے لیے لانگ ٹرم اسٹریٹجی بننے جا رہی ہے، مولانا کا پلان اے بری طرح ناکام اور پلان بی رسوائی کا سبب بنا، امید ہے نواز شریف کی حتمی بیماری سے قوم کو آگاہ کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا آج اللہ کی شکر گزار ہوں کہ عدالت نے ہمیں سرخروکیا اور عدالتی حقائق سےآگاہی دلائی۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ سائلین کو مشکلات، ضلعی عدالتوں اور ڈسٹرکٹ کورٹ میں وسائل کی کمی کاسامناہے، عدالتوں میں مؤثر میکنزم کی کمی تھی ، وزیراعظم نے اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل کمیٹی بنائی ، کمیٹی نے تیز رفتاری کیساتھ ترجیحات کو مرتب کیا ہے، ہائی کورٹ بعد میں بنی یہ مسئلہ تو 72سال کا ہے۔
معاون خصوصی نے کہا ڈسٹرکٹ،اسلام آباداورسپریم کورٹ بارزکی شکرگزارہوں، بارز نےتمام مسائل کےتدارک سےسائلین،حکومتی کوآگاہ کیا، سب سےبڑے اسٹیک ہولڈرز وکلا ہیں ، آپ کے مسائل کو حل کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئندہ سال جون میں اسلام آباد ہائی کورٹ نئی عمارت منتقل ہوگی، ہائی کورٹ منتقلی کے بعد جوڈیشل کورٹ یہاں منتقل ہوگی، 7 ماہ میں ہنگامی بنیاد پر کام کا آغاز کر رہے ہیں، ان اقدامات سے وکلاء اور سائلین کی مشکلات کم ہوں گی جبکہ عدالتوں کیلئے لانگ ٹرم اسٹریجی بننےجارہی ہے۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا حکومت خواتین وکلاء کو سوشل کلچرل اونر شپ دے گی، فیملی کورٹس سے جڑے مسائل بھی حل کریں گے ، عدالت عالیہ کا ایک وقار،احترام اورتقدس ہے۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ مجھے آج او آئی سی میں حکومت پاکستان کی نمائندگی کرنی ہے، جس میں 3 اہم ایشوز پاکستان اٹھانےجارہاہے، اوآئی سی میں ناروے میں قرآن پاک بےحرمتی کامعاملہ اٹھائیں گے، دوسری ترجیح مسئلہ کشمیرسے متعلق معاملات ہیں، مقبوضہ وادی میں سرعام کشمیریوں کا قتل جاری ہے، پاکستان کی تیسری ترجیح بابری مسجد سےمتعلق فیصلے پر تحفظات ہیں ، بابری مسجد کیس کے فیصلے سے کروڑوں مسلمانوں کے حقوق پر ڈاکا ڈالا گیا۔
انھوں نے مزید کہا کہ عوام، حکومت پاکستان اور او آئی سی کو ملکر حکمت عملی بنانا ہوگی، حکمت عملی سے ہی بھارت کو روکا جاسکے گا، بھارت مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچاتا جارہا ہے، ہندو توا عالم اسلام کیلئے چیلنج بنتا جارہا ہے، اوآئی سی کا اجلاس مسلمانوں کے جذبات کی عکاسی کرے گا اور بھارتی اقدامات روکنے میں کارآمد ثابت ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان کے حوالے سے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ مولانا صاحب کیساتھ ان کے اپنے لوگ نہیں تو عوام کیسے ہوگی، پلان اے بری طرح ناکام اور پلان بی بھی رسوائی کا سبب بنا، مولانا جھوٹ کا سہارا لیکر خود کو تسلیاں دے رہے ہیں، انھوں نے انتہا پسند سوچ اختیار کی اور عوام نے انہیں مسترد کردیا۔
معاون خصوصی نے کہا پاکستان نے قربانیاں دیکر انتہا پسندی اور دہشت گردی پر قابو پایا، اب کوئی پاکستان کو ترقی کرنے سے روک نہیں سکتا، مولانا اور ہمنوا کو 2018 میں ناکامی ہوئی، آئندہ بھی کوئی جگہ نہیں۔
آصف زرداری کی صحت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کی پارٹی اور ان کی فیملی کو صحت کی زیادہ فکرنہیں، زرداری صاحب عدالت میں درخواست دیں،عدالتی حکم کی پیروی ہوگی۔
فردوس عاشق اعوان نے نواز شریف کے حوالے سے کہا میاں صاحب سےمتعلق ان سے پوچھیں جو ان کی سانسیں بھی گنتے ہیں، میاں صاحب کو پردیس گئے اتنے دن ہوگئے، پردیس سے کوئی چٹھی نہیں آئی کہ بیماری کی تشخیص کیا ہوئی، امید ہے نواز شریف کی حتمی بیماری سے قوم کو آگاہ کیا جائے گا۔