اسلام آباد: پاکستان بار کونسل نے وزیر قانون کا حلف اٹھانے کے بعد بیرسٹر فروغ نسیم کی وکالت کا لائسنس معطل کردیا۔
پاکستان بار کونسل کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق فروغ نسیم وفاقی وزیر کا حلف اٹھانے کے بعد وکالت نہیں کرسکتے، اُن کا لائسنس وزارت سے استعفے کے بعد بحال کیا گیا تھا۔ اعلامیے کے مطابق وزارت ختم ہونے پر فروغ نسیم کو لائسنس بحالی کے لیے پاکستان بار کو دوبارہ درخواست دینا ہوگی۔
خیال رہے کہ کسی سرکاری عہدے یا وزارت کے ساتھ بطور وکیل کوئی بھی شخص عدالت میں پیش نہیں ہو سکتا اور نہ اُسے کوئی کیس لڑنے کا اختیار ہوتا ہے، سرکاری نوکری یا وزارت ملنے کی صورت میں مذکورہ شخص کو عدالتی قوانین کے تحت وکالت کا لائسنس معطل کرانا پڑتا ہے۔
مزید پڑھیں: فروغ نسیم نے وفاقی وزیر قانون کا حلف اٹھالیا
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سپریم کورٹ میں آرمی چیف کی مدتِ ملازمت کے حوالے سے کیس کی سماعت جاری تھی کہ اُن ہی دنوں فروغ نسیم نے بطور وزیر قانون اپنے عہدے سے رضاکارانہ طور پر استعفیٰ دے کر جنرل قمر جاوید باجوہ کے وکیل کی حیثیت سے عدالت میں پیش ہونے کا اعلان کیا تھا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے 6 ماہ ملازمت میں توسیع اور قانون سازی کا فیصلہ آنے کے بعد حکومت نے پھر فروغ نسیم کو وزیر قانون کا قلمدان سونپا جس کا انہوں نے 29 نومبر کو حلف اٹھایا۔