اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار پورٹ فولیو سرمایہ کاری میں 1 ارب ڈالر آئے، برآمدات میں 10 فیصد اضافہ ہوا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ رواں مالی سال پاکستانی معیشت میں نمایاں بہتری آئی ہے،عالمی ادارے پاکستان کی معاشی طور پر بہتری کا اعتراف کر رہے ہیں۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ 5ماہ میں مالی خسارہ کم ہوا اور سرپلس میں بھی گیا، جاری کھاتوں کے خسارے میں نمایاں کمی آئی ہے، غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے، برآمدات بڑھنا شروع ہوگئی ہے۔
ڈاکٹر حفیظ شیخ نے کہا کہ ڈالرزکی آمدنی سے پاکستان میں خوشحالی بڑھے گی، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کی رفتار پہلے سے زیادہ ہے، اےڈی بی نے اعتماد کرتے ہوئے 3 ارب ڈالر امداد میں اضافے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کے صدر نے بھی پاکستان کی معاشی کارکردگی کو سراہا، موڈیز نے منفی سے پاکستان کی ریٹنگ مثبت کر دی ہے، موڈیزکی رپورٹ سے دنیا کو پتہ چل گیا پاکستانی معیشت بہتر ہو رہی ہے۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ بلومبرگ نے پی ایس ایکس کو دنیا کی بہترین اسٹاک مارکیٹ قرار دیا، ملکی تاریخ میں پہلی بار پورٹ فولیو سرمایہ کاری میں 1 ارب ڈالر آئے، برآمدات میں 10 فیصد اضافہ ہوا۔
حفیظ شیخ نے کہا کہ براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 236 فیصد اضافہ ہوا، نان ٹیکس ریونیو میں 100 فیصد اضافہ ہوا، پاکستان اسٹاک ایکسچینج 40 ہزارکی سطح عبور کرچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سرمایہ کاروں کے لیے قرضوں میں شرح سود کی کمی کا سوچ رہی ہے، کم آمدنی والوں کے گھروں کی تعمیر کے لیے 30 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم نے پاکستان آکر خود جائزہ لیا ہے، آئی ایم ایف نے پاکستان کو قرض کی دوسری قسط 500 ملین ڈالر دینے کا کہا، اسٹیٹ بینک کے ذخائر ناصرف مستحکم رہے بلکہ اس میں اضافہ ہوا۔
حفیظ شیخ نے کہا کہ کاروباری طبقے کے لیے بجلی اور گیس کو سبسڈائز کر رہے ہیں، برآمدات مزید بڑھانے کے لیے مزید اقدامات کر رہے ہیں، برآمد کنندگان کو کم انٹرسٹ ریٹ پر 300 ارب اضافی دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی عالمی مارکیٹ کے مطابق کی گئی، حکومت کی کوشش ہے جس چیز کی بھی قیمت کم کرسکتے ہیں کریں گے۔