ڈی جی خان: سعودی عرب کے شاہی خاندان کے مہمان پاکستان میں شکارکےلیے پہنچ گئے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سعودی شاہی وفد کی قیادت پرنس منصور بن محمد بن سعد کر رہے ہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہی خاندان خصوصی طیارے میں سعودی عرب سے ڈی غازی خان ایئر پورٹ پر پہنچا ہے۔
شاہی خاندان کو وزرات داخلہ نے شکار کا پرمٹ جاری کر رکھا ہے، سعودی وفد سفارتی پاسپورٹ پر پاکستان آئے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سید منصور علی شاہ نے ایڈووکیٹ شیراز ذکا اور دیگر کی درخواست پر عبوری حکم سناتے ہوئے فیصلہ دیا تھا کہ سال 2019 میں تلور کے شکار پر پابندی رہے گی ، جب تک عدالتی کمیشن ان کی آبادی سے متعلق اپنے سروے رپورٹ نہ جمع کرائے ، اس رپورٹ کی بنیاد پر پابندی ہٹانے یا نہ ہٹانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
اسی فیصلے میں عدالت نے سال 2018 کے لیے ملک میں تلور کا شکار کرنے کے لیے اجازت دے دی تھی ۔
سنہ 2017 میں معدومی کے خطرے کا شکار نایاب 500 تلوروں کو انٹرنیشنل فنڈ برائے ہوبارہ کنزرویشن اور ہوبارہ فاؤنڈیشن انٹرنیشنل پاکستان کے باہمی اشتراک سے چولستان میں سلو والی کے مقام پر آزاد کیا گیا تھا ۔
کچھ منتخب پرندوں کے ساتھ سیٹلائٹ ٹرانسمیٹرز بھی لگائے گئے تھے تاکہ آزاد کیے جانے والے پرندوں کی نقل و حرکت، رہائش کے بارے میں ان کی ترجیحات، بقا اور افزائش نسل کے لیے صلاحیت کی نگرانی کرسکیں۔
آزاد کیے جانے کے بعد یہ ڈیٹا ہر پندرہ دن بعد چیک کیا جائے گا اور پرندوں کی اڑان بھرنے اور بسیرا کرنے کے مقامات کی ارضی اطلاع ہوبارہ فاؤنڈیشن انٹرنیشنل پاکستان کو دی جاتی رہے گی جو مزید تحقیق کے لیے معاون ثابت ہوگی۔