کابل : افغان حکام نے بغیر کسی وجہ کے پی آئی اے طیارے کو کابل ایئرپورٹ پر روک لیا اور مسافروں کو ہراساں کرنے کی کوشش کی تاہم بعد میں متعصبانہ رویہ اپناتے ہوئے اڑان کے لئے چھوٹا رن وے استعمال کرنے کی ہدایت کی۔
تفصیلات کے مطابق افغان حکام کی پاکستان دشمنی سامنے آگئی ، کابل ایئرپورٹ پر قومی ایئرلائن پی آئی اے طیارے کو اڑان بھرنے سے روکے رکھا اور مسافروں کو ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی۔
کابل ایئرپورٹ پرافغان حکام نےجہازسےمسافروں کو اترنے کی اجازت بھی نہیں دی اور طیارے میں سوار ایک سو باسٹھ مسافرمحصور ہوگئے۔
ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹ اتھارٹی نے طیارے کا وزن کم کرنے کا کہا لیکن قومی ایئرلائن کے کپتان نے مؤقف اختیار کیا کہ کسی مسافر کو چھوڑ کرنہیں جاؤں گا، بحث کے بعد کابل ایئرپورٹ اتھارٹی نے ون ٹائم اڑان کی اجازت دی اور متعصبانہ رویہ اختیارکرتے ہوئے چھوٹا رن وے استعمال کرنےکی ہدایت کی تاہم رن وے سے امارات اور فلائی دبئی کےبڑےطیارے معمول کےمطابق اڑان بھرتے رہے۔
دوسری جانب کابل میں پی آئی اےکےطیارے کو روکے جانے کے معاملے پر ذرائع نے کہا ڈھائی گھنٹےبعدپی آئی اےطیارےکواڑان بھرنےکی اجازت دی ، معاملہ پاکستانی حکام کے سفارتی چینلز کے ذریعے اٹھانے کےبعد حل ہوا۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی حکام نےمعاملہ افغان قیادت کےساتھ استنبول میں اٹھایا، افغان قیادت استنبول میں ہارٹ آف ایشیاکانفرنس کےلئےموجودہے، جس کے بعد پی آئی اے کا طیارہ تمام162مسافروں کے ہمراہ اسلام آباد روانہ ہوا۔
یاد رہے گذشتہ ماہ افغانستان میں موجود پاکستانی سفارت کاروں کو سول کپڑوں میں ملبوس نامعلوم مسلح افراد ہراساں کررہے تھے جبکہ ان کی نقل و حرکت میں بھی رکاوٹ ڈالی جا رہی تھی۔
افغان خفیہ ایجنسی کے اہلکار سفارت کاروں کی گاڑیاں روک کر غلط زبان استعمال کرتے ہیں، سفارت کاروں کو نقل وحرکت کے دوران روکا جاتا،ہراساں کرنے کے واقعات گھر سے لے کر سفارت خانے اور واپسی کے راستے میں پیش آئے۔