لاہور : احتساب عدالت نے نیب کو آمدن سے زائد اثاثے کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز سے جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی۔
تفصیلات کے مطابق شریف فیملی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے معاملے پر قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز سے جیل میں تفتیش کیلئے اجازت مانگی۔
درخواست میں نیب کے تفتیشی افسر نے کہا کہ حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات جاری ہیں، گرفتار ملزم نثار گل سے ہونے والی تفتیش کے بعد نئے شواہد سامنے آئے ہیں، حمزہ شہباز سے بے نامی کمپنیوں کے متعلق انویسٹی گیشن کرنی ہے، حمزہ شہباز سے جیل میں تفتیش کی اجازت دی جائے۔
احتساب عدالت نے نیب کو حمزہ شہباز سے جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی۔
مزید پڑھیں : حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع
واضح رہے نیب نے لاہور ہائی کورٹ کی عبوری ضمانت میں توسیع مسترد ہونے کے بعد حمزہ شہباز کو گرفتار کیا تھا ،حمزہ شہبازپرمنی لانڈرنگ اور غیر قانونی اثاثےبنانے کے الزامات ہیں اور وہ 12 دسمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔
نیب نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کی وجوہ بھی جاری کیں تھیں، نیب نے کہا تھا 2003 میں حمزہ شہباز کے اثاثے 18 ملین تھے اور 2017 تک اثاثے 411.630 ملین ہوگئے، جب کہ ملزم نے 181 ملین روپے باہر سے آمدن کا دعویٰ کیا تھا۔
خیال رہے منی لانڈرنگ اورآمدن سےزائد اثاثوں پر شریف فیملی کےخلاف مختلف زاویوں سےتحقیقات جاری ہے ، الزامات کے مطابق شریف فیملی کے انیس سو ننانوے میں اثاثہ جات پانچ کروڑچھتیس لاکھ تھے،اب ان کی دولت سواتین ارب کیسے ہوگئی؟