اسلام آباد: وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ متنازعہ شہریت بل بھارتی سیکولر ازم کے دعووں کو جھوٹ ثابت کر چکا ہے۔ دنیا کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں اور بھارتی متنازعہ قانون سازی کے خلاف آواز بلند کرے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ جس دن پوری دنیا انسانی حقوق کا عالمی دن منا رہی تھی تو دوسری طرف بھارت متنازعہ شہریت بل سے انسانی حقوق کے قوانین کی سر عام دھجیاں اڑا رہا تھا۔
جس دن پوری دنیا انسانی حقوق کا عالمی دن منا رہی تھی تو دوسری طرف بھارت متنازعہ شہریت بل سے انسانی حقوق کے قوانین کی سرعام دھجیاں اڑا رہاتھا۔یہ اقدام فاشسٹ مودی کی اقلیتوں کے حقوق پر کاری ضرب اور مسلم دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
— Firdous Ashiq Awan (@Dr_FirdousPTI) December 11, 2019
فردوس عاشق کا کہنا تھا کہ یہ اقدام فاشسٹ مودی کی اقلیتوں کے حقوق پر کاری ضرب اور مسلم دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ مودی سرکار کی جانب سے بھارت کو انتہا پسند ہندو ریاست میں تبدیل کرنے کا عمل گاندھی کے نظریے کو دفن اور قائد اعظم کے دو قومی نظریے کی حقانیت پر مہر ثبت کرتا ہے۔
مودی سرکار کی جانب سے بھارت کو انتہا پسند ہندو ریاست میں تبدیل کرنے کا عمل گاندھی کے نظریے کو دفن اور قائد اعظم کے دو قومی نظریے کی حقانیت پر مہر ثبت کرتا ہے۔
— Firdous Ashiq Awan (@Dr_FirdousPTI) December 11, 2019
انہوں نے کہا کہ متنازعہ شہریت بل نام نہاد جمہوریت اور بھارتی سیکولر ازم کے دعووں کو جھوٹ ثابت کر چکا ہے۔ یہ قانون سازی نہیں بلکہ انتہا پسند ہندو توا سوچ پورے خطے پر مسلط کرنے کی گھناؤنی سازش اور ہمسایہ ملکوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔
متنازعہ شہریت بل نام نہاد جمہوریت اوربھارتی سیکولرازم کے دعووں کو جھوٹ ثابت کرچکا ہے۔یہ قانون سازی نہیں بلکہ انتہا پسند ہندتوا سوچ پورے خطے پر مسلط کرنے کی گھناؤنی سازش اور ہمسایہ ملکوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔
— Firdous Ashiq Awan (@Dr_FirdousPTI) December 11, 2019
معاون خصوصی نے اپنے ٹویٹ میں مزید کہا کہ دنیا کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں اور بھارتی متنازعہ قانون سازی کے خلاف آواز بلند کرے۔
دنیا کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں اور بھارتی متنازع قانون سازی کے خلاف آواز بلند کرے۔
— Firdous Ashiq Awan (@Dr_FirdousPTI) December 11, 2019
خیال رہے کہ گزشتہ روز بھارتی لوک سبھا میں شہریت کا متنازعہ بل بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پیش کیا تھا۔
اس قانون کے تحت مسلمانوں کے سوا 6 مذاہب کے غیر قانونی تارکین وطن کو بھارتی شہریت دینے کی تجویز پیش کی گئی، بل کے حق میں 293 ووٹ آئے جبکہ 82 اراکین اسمبلی نے اسے مسترد کردیا۔
ترمیمی شہریت بل سے آسام میں کئی دہائیوں سے رہائش پذیر لاکھوں بنگالی مسلمان سب سے زیادہ متاثرہوں گے۔