ساحل سمندر پر سیر کرتے ہوئے لوگوں کو بعض اوقات دلچسپ و عجیب اشیاء سے واسطہ پڑ جاتا ہے لیکن امریکا کے ایک ساحل پر سیر کرتے شخص کو ایسی حیران کن چیز مل گئی کہ جس کا کبھی تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔
یہ پلاسٹک کی ایک بوتل تھی جس میں کاغذ کا ایک ٹکڑا تھا، لیکن جب اسے نکال کر دیکھا تو پتا چلا کہ یہ 36 سال قبل لکھا گیا ایک خط تھا، جو ریاست میئنے سے تعلق رکھنے والی ایک ننھی لڑکی نے بوتل میں بند کر کے سمندر کی لہروں کے حوالے کیا تھا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق یہ 14 مئی 1983 کا دن تھا جب 11 سالہ جینی براؤن نے ایک پیغام لکھا اور جانسٹن ساحل پر جا کر اسے سمندر پر پھینک دیا۔ یہ بوتل سمندر میں سفر کرتی ہوئی میسیچوٹس کے کیپ کوڈ ساحل پر جاپہنچی، جہاں جوزا مینڈس نامی شخص اپنے والد کے ساتھ ساحل پر موجود تھے کہ اس بوتل پر نظر پڑگی۔
42 سالہ جوزا مینڈس نے یہ پیغام پڑھا تو حیران رہ گئے، تین دہائیاں قبل ایک ننھی لڑکی کی جانب سے لکھا گیا خط ان کے ہاتھ میں تھا۔
انہوں نے اپنے 73 سالہ والد کے ہمراہ 11 سالہ جینی براؤن کو ڈھونڈنے کی بہت کوشش کی تاہم وہ نہیں ملی تو انہوں نے ایک ویب سائٹ کی مدد سے وہ خط اور پرانی کوک کی بوتل کی تصویر بنا کر اسے انٹرنیٹ پر شیئر کیا تاکہ اس لڑکی کو ڈھونڈ سکیں جس نے یہ خط لکھ کر بوتل میں ڈالا تھا۔
سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک پر جب یہ خط وائرل ہوا تو بالآخر اس لڑکی کی بہن تک پہنچ گیا جس نے اسے سمندر کے حوالے کیا تھا۔
جینی براؤن کی عمر اب 47 سال ہو چکی ہے لیکن انہیں وہ دن آج بھی یاد ہے جب انہوں نے یہ خط بوتل میں ڈال کر سمندر میں پھینکا تھا۔
ان کا کہنا تھا ”کون یہ سوچ سکتا تھا کہ کبھی یہ خط دوبارہ مجھے مل جائے گا۔ یہ کتنی حیرانی کی بات ہے کہ ایسی چھوٹی سی چیز آپ کو ماضی میں لے جاسکتی ہے اور آپ کی زندگی کا خوش کن ترین لمحہ بن سکتی ہے۔