استنبول: ستارہ امتیاز حاصل کرنے والی پاکستانی اداکارہ مہوش حیات نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر ہونے والے وکلا کے حملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے قوم کے سامنے اہم سوال رکھ دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر مہوش حیات نے اسپتال پر ہونے والے حملے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ سب سن اور دیکھ کر سوچ رہی ہوں کہ ہمارے ملک میں کیا ہورہا ہے؟‘۔
مزید پڑھیں: ’گولی چلانے والا مریم نواز اور شہباز شریف کا قریبی وکیل ہے‘
انہوں نے لکھا کہ ’اس حملے کے بعد ہم بطور قوم کیا امید رکھیں کہ ہر شخص اپنا مسئلہ حل کرانے کے لیے ہجوم جمع کرے اور تشدد کا راستہ اختیار کرے گا؟، آپ سب جانتے ہیں کہ ان وکلا کی ملازمت قانون کی رکھوالی اور اُسے بہتر انداز سے جاننا ہوتا ہے‘۔
Beyond dismayed to see these images & hear about what is happening back home. What hope is there for our nation if everyone resorts to mob violence to resolve their issues?! You’d think that these lawyers whose job is to uphold the law would know better#Lawyers #PICunderattack pic.twitter.com/COuuuow2AV
— Mehwish Hayat TI (@MehwishHayat) December 11, 2019
یاد رہے کہ آج دوپہر پروکلا کے پرتشدد ہجوم نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بولا اور شدید توڑ پھوٹ بھی کی، جبکہ مشتعل افراد نے پولیس وین کو آگ لگائی اور صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کو بھی زدوکوب کیا۔