تازہ ترین

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

کان بجنا: طبی سائنس اسے بیماری تصور نہیں‌ کرتی!

انسان کو لاحق ہونے والی بعض جسمانی پیچیدگیاں ایسی ہوتی ہیں جو بجائے خود کوئی بیماری نہیں بلکہ کسی مرض کی ابتدائی علامات ہوسکتی ہیں۔ مستند معالج سے رجوع کیا جائے تو وہ مختلف طبی طریقوں اور لیبارٹری ٹیسٹ کی مدد سے اس کی اصل وجہ یعنی کسی مرض کی تشخیص کرسکتا ہے۔

ہمارے جسم کے حساس ترین عضو یعنی کان سے متعلق ایسا ہی ایک طبی مسئلہ Tinnitus کہلاتا ہے جسے میڈیکل سائنس بیماری تصور نہیں کرتی بلکہ ماہرین کے نزدیک یہ ایک عام شکایت ہے۔ یہ شکایت مختصر دورانیے کی بھی ہوسکتی ہے اور بعض صورتوں میں کئی دنوں تک اس سے نجات نہیں مل پاتی۔

اس طبی پیچیدگی سے متأثرہ فرد کو اپنے کان میں مختلف آوازیں سنائی دیتی ہیں۔ اسے بھنبھناہٹ، کسی قسم کا شور یا جھنکار سنائی دیتی ہے اور یہ آوازیں تیز یا دھیمی بھی ہوسکتی ہیں۔ یہ شور مسلسل اور کبھی وقفے وقفے سے ہوسکتا ہے۔ ہم اسے عام طور پر کان بجنا کہتے ہیں۔

طبی محققین نے اس کیفیت کو دو طرح بیان کیا ہے۔ ان کے مطابق بعض اوقات کان میں پیدا ہونے والی آوازوں کو صرف اس کا شکار ہونے والا ہی سُن سکتا ہے۔ یہ مسئلہ زیادہ تر عارضی ثابت ہوتا ہے اور اس کا سبب کان کے بیرونی، اندرونی یا درمیانی حصّے کا کسی وجہ سے متأثر ہونا ہے۔ اس کا ایک سبب ان دماغی اعصاب کا متأثر ہونا ہے، جو ہمیں سماعت میں مدد دیتے ہیں۔

اس طبی پیچیدگی کی دوسری حالت میں متأثرہ فرد کے علاوہ اس کے کان میں ہونے والا شور یا مختلف آوازیں قریب موجود انسان بھی سنتا ہے۔ تاہم ایسا بہت کم ہوتا ہے۔ محققین کے مطابق اس کا سبب خون کی رگوں اور کان کے اندرونی پٹھوں کا کھنچاؤ ہوسکتا ہے۔

طبی محققین کےنزدیک یہ مسئلہ اسی وقت سامنے آتا ہے جب کان کا عصبی نظام درست طریقے سے اپنا کام انجام نہیں دے پاتا۔ اس کی دیگر عام وجوہات میں کان پر ضرب یا کوئی ایسی بیماری بھی ہوسکتی ہے، جس کا تعلق دماغ کے اس حصّے سے ہوتا ہے جو کانوں اور سماعت سے متعلق اعصاب کو کنٹرول کرتا ہے۔

مختلف تحقیقی رپورٹوں کے نتائج کا جائزہ لینے کے بعد ماہرین کہتے ہیں کہ کانوں میں سیٹی کی آواز یا کسی قسم کا شور محسوس کرنے والوں میں زیادہ تر وہ لوگ شامل ہیں جو مسلسل کئی گھنٹے ایسی جگہ گزارتے ہیں جہاں بہت زیادہ شور اور مختلف آوازیں پیدا ہوتی ہیں۔ ان میں بھاری اور آواز کرنے والی مشینوں پر کام کرنے والے یا سڑکوں پر گاڑیوں کے ہارن اور ان کے انجن وغیرہ کا شور سننے والے شامل ہیں۔

Comments

- Advertisement -