نئی دہلی: بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف احتجاج میں دن بہ دن شدت آتی جا رہی ہے، منگلور اور لکھنؤ میں پولیس نے مظاہرین پر فائرنگ کھول دی، جس سے تین افراد ہلاک ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق شہریت کے متنازع قانون کے خلاف دہلی، ممبئی، لکھنؤ، مدھیہ پردیش سمیت دیگر علاقوں میں مظاہرے جاری ہیں، بھارتی میڈیا کا کہنا ہےکہ پولیس کی فائرنگ اور تشدد سے منگلور اور لکھنؤ میں 3 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، مظاہرین نے بھی پولیس پر شدید پتھراؤ کیا اور موٹر سائیکل اور گاڑیاں جلا دیں۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارت میں ملک گیر احتجاج میں اب تک 8 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مودی نے پاکستان کے خلاف پھر زبانی جنگ شروع کر دی: مشہور بھارتی پروفیسر
بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی میں ہونے والے مظاہرے میں 30 ہزار افراد نے شرکت کی، منگلور میں کرفیو لگا دیا گیا ہے، دہلی ہریانہ روڈ بند کر دی گئی، پولیس نے 100 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا، بھارتی رائٹر رام چندراگو کو بھی گرفتار کیا جا چکا ہے۔
شہریت کے متنازع قانون کے خلاف صرف بھارت کے اندر ہی احتجاج نہیں کیا جا رہا ہے، ادھر واشنگٹن میں بھارتی سفارت خانے کے باہر بھارتی طالب علموں نے مظاہرہ کیا، جس میں مظاہرین نے شہریت کا متنازع قانون منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا، مظاہرین نے گاندھی کے مجسمے پر پوسٹر لگا دیا اور مودی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔