اشتہار

متنازع ایکٹ، بھارت میں احتجاج، مودی ہٹاؤ مہم شروع، 14 افراد ہلاک

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی: بھارت میں متنازع شہریت ایکٹ کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں شدت آنے کے بعد سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی، اب تک ہلاک ہونے والوں کی تعداد 14 ہوگئی ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں متنازع شہریت ایکٹ کے خلاف شروع ہونے والا احتجاج شدت اختیار کرگیا، مختلف شہروں میں جھڑپوں کے دوران ہلاک ہونے والوں کی تعداد 14 ہوگئی۔

رپورٹ کے مطابق 5 افراد آسام، 2 ریاست کرناٹکا میں جان کی بازی ہار گئے، تین افراد منگلورو میں مارے گئے تھے جبکہ جھڑپوں میں پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے 4 افراد کی لاشیں میرٹھ کے اسپتال لے جانے کی تصدیق ہوئی ہے، 2 شہری ضلع مظفر نگر میں زندگی کی بازی ہار گئے۔

- Advertisement -

مودی سرکار کی جانب سے دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود نئی دہلی کے متعدد علاقوں میں مظاہرے جاری ہیں، نماز جمعہ سے قبل تاریخی جامع مسجد کے باہر ہزاروں کی تعداد میں لوگ جمع ہوئے اور مودی ہٹاؤ مہم کے نعرے لگائے گئے۔

نئی دہلی میں مظاہرے کی قیادت کرنے والے شہریوں کی جانب سے نعرے لگائے گئے کہ مسلمانوں کے خلاف منظور کیے گئے بل کو واپس لیا جائے بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کردیا جائے گا۔

نئی دہلی میں آج صبح وزیر داخلہ امیت شاہ کی رہائش گاہ کی جانب پیدل مارچ کرنے والے کانگریس پارٹی کے قافلے کو روکا گیا اور سابق صدر پرناب مکھرجی کی بیٹی سرمشٹھا مکھرجی کو حراست میں لیا گیا، متعدد علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں