لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ احتساب کا نظام 15 ماہ سےمذاق بن کررہ گیاہےاور موجودہ حکومت نے بھی خاموش این آراو شروع کیا ہے۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اپوزیشن کہتی ہے آرڈیننس نہیں چاہیےفیصلے پارلیمنٹ میں کریں، ابھی جنگ کی صورتحال نہیں ہے تو حکومت کیوں آرڈیننس کا سہارالیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت 15ماہ بھی اپنی سمت کا تعین نہیں کرسکی، موجودہ دورحکومت میں شرح سود میں اضافہ ہوا ،جو ن لیگ،پی پی میں تھے آج وہ اس حکومت میں ہیں، ملک میں مصنوعی مہنگائی اور مصنوعی مینڈیٹ ہے، حقیقی مینڈیٹ کی غیر موجودگی میں حکومت چلنے کےقابل نہیں، ہر الیکشن کے بعد دھاندلی کےالزامات لگ جاتے ہیں اگر الیکشن شفاف نہ ہوں تو حکومت مضبوط نہیں بنتی جب کہ ادارےآئینی حدودمیں کام کریں تو جمہوریت مضبوط ہوگی
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ اسوقت بہت زیادہ توجہ طلب ہے، مقبوضہ کشمیر پر قبضے کے بعد بھارتی حکومت نےشہریت متنازع بل پاس کیا جس کے خلاف بھارت میں مظاہرے ہورہےہیں اور اپوزیشن سڑکوں پرہے، مودی نے جو راستہ اپنایا وہ تمام اقلیتوں کیلئے تباہی کا راستہ ہے، لاکھوں کشمیریوں نے قربانیاں دیں،طویل محاصرےکاسامناہے اور حکومت اب تک اوآئی سی کا اجلاس تک اسلام آباد میں نہیں بلاسکی۔