اشتہار

ادلب میں مزید 5 شہری جاں بحق، مجموعی اموات قریباً 4 لاکھ ہوگئی

اشتہار

حیرت انگیز

ادلب: شام کے شمال مغربی صوبے ادلب میں فضائی بمباری کے نتیجے میں بچوں سمیت 5 شہری جاں بحق ہوگئے جب کہ 9 سالہ خانہ جنگی اور خونریز جھڑپوں میں اموات کی تعداد قریباً 4 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔

شامی مبصرین برائے انسانی حقوق کے مطابق روسی لڑاکا طیاروں نے ادلب کے شمالی علاقے مارات النعمان میں رہائشی علاقوں پر بمباری کی جس میں عام شہری نشانہ بنے۔

باغیوں کے زیر اثر ادلب میں گھمسان کی جنگ جاری ہے جس کی وجہ سے لاکھوں افراد نقل مکانی کر کے ترک سرحد کی جانب پناہ گزین کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔

- Advertisement -

شام کے صدر بشار الاسد حالیہ دنوں میں باغیوں کے خلاف کارروائی مزید سخت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے واضح کر چکے ہیں کہ حکومت کی اولین ترجیح ادلب کا کنٹرول حاصل کرنا ہے۔

دوسری جانب شامی مبصرین برائے انسانی حقوق نے ایک رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ گزشتہ 9 سالہ خانہ جنگی کے دوران مارے جانے والے افراد کی تعداد 3 لاکھ 80 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

خونریز جھڑپوں اور پرتشدد واقعے میں 1 لاکھ 15 ہزار عام شہری جاں بحق ہوئے جن میں 13 ہزار خواتین اور 22 ہزار بچے بھی شامل ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں