اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ 73 کے آئین میں وزیر اعظم کو غور کے بعد آرمی چیف کی تعیناتی اور مدت ملازمت پر اختیار دیا گیا، سپریم کورٹ کا فیصلہ آرٹیکل 243 کے برعکس ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس کے بعد وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج سروسز چیفس کی مدت ملازمت کا بل متفقہ طور پر پاس ہوگیا، پارلیمنٹ میں اپوزیشن نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آرٹیکل 243 کے برعکس ہے، آرٹیکل 243 کے تحت کسی کو لگانا یا ہٹانا وزیر اعظم کا اختیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ امید کرتے ہیں پارلیمنٹ میں یہی ماحول برقرار رہنا چاہیئے۔ پیپلز پارٹی نے بھی سفارشات واپس لے لی تھیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 73 کے آئین میں وزیر اعظم کو غور کے بعد آرمی چیف کی تعیناتی اور مدت ملازمت پر اختیار دیا گیا، ضروری نہیں تمام فیصلے درست ہوں مگر سپریم کورٹ کے فیصلے حتمی ہوتے ہیں۔ ججز کے عہدوں کی طرح وزیر اعظم کے عہدے کا احترام بھی کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج سینیٹ کے سیشن میں بھی بل پیش کر دیےجائیں گے۔ سینیٹ سے بل منظور ہو کر یہ قانون بن جائے گا۔ اس کے بعد نیب آرڈیننس پر بات چیت کا آغاز بھی کیا جائے گا، معاملے پر حکومت اور اپوزیشن میں مشاورت ہوگی۔