لاہور: قومی ٹیم کے ہیڈکوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق نے ٹیسٹ کرکٹ کو 4 روزہ کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے اپنے خدشات کا اظہار کردیا۔
مصباح الحق کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ 4 روزہ کرنے سے ٹیموں میں منفی سوچ آئے گی اور وہ زیادہ تر میچ ڈرا کرنے کو ترجیح دیں گی، ایک دن کی کمی سے ٹیسٹ میچ کے نتائچ پر بھی اثر ہوگا جب کہ سب سے زیادہ متاثر فاسٹ بولرز ہوں گے۔
ہیڈکوچ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں زیادہ تر کرکٹ موسم سرما میں ہوتی ہے،اس موسم میں سورج جلد غروب ہوجاتا ہے اور مقررہ اوورز کی کمی کو آخری دن میں پورا کیا جاتا ہے، اگر چار روزہ کرکٹ ہوئی تو اوورز کی کٹوتی میں اضافہ ہوگا اور میچ بے نتیجہ ہوسکتا ہے۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ عمومی طور پر فاسٹ بولر ایک دن میں 15 سے 20 اوورز کراتا ہے تاہم 4 روزہ کرکٹ میں یومیہ اوورز کا کوٹہ بڑھنے سے بولرز کو مزید اوورز کروانا ہوں گے جس سے وہ انجری کا شکار ہو سکتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ شائقین فاسٹ بولرز کی تیز رفتار بولنگ کو پسند کرتے ہیں لیکن زیادہ اوورز کی تھکن سے ان کی رفتار کم ہو جائے گی اور پیس کم ہونے سے شائقین کو بھی مایوسی ہوگی۔