اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پروزیرخارجہ نے 12اور 13جنوری کو ایران کا دورہ کیا ، آج سعودی عرب کا دورہ کریں گے، ایرانی قیادت نے امن کشیدگی میں کمی کیلئے وزیراعظم عمران خان کی کوششوں کو سراہا۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے مشرق وسطی کی کشیدہ صورتحال کے پیش نظر وزیرخارجہ کے دورہ ایران کے حوالے سے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پروزیرخارجہ نے 12اور 13جنوری کو ایران کادورہ کیا، دورے کا مقصد کشیدگی میں کمی لانا ،سفارتی ذرائع سے مدد فراہم کرنا تھا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیرخارجہ نےایرانی صدراور وزیر خارجہ جواد ظریف سے ملاقات کی، مشرق وسطیٰ اور خطے کی صورتحال میں حالیہ واقعات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور پاکستان اورایران کےتعلقات پربھی بات چیت ہوئی۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان کشیدگی میں کمی کی ایرانی ترجیح کو سراہتا ہے ، امید ہے ایران درپیش صورتحال سے روایتی دانشمندی سے نبردآزما ہوگا، وزیرخارجہ نے مسئلہ کشمیر پر ایران کی بھرپور حمایت پرشکریہ ادا کیا۔
مزید پڑھیں : پاکستانی سرزمین کسی جنگ کیلئے استعمال نہیں ہوگی، وزیرخارجہ
ان کو کہنا تھا کہ ایرانی صدر ،وزیر خارجہ نے کہا ایران آزمائش کی ہرگھڑی میں ساتھ ہے ، ایرانی قیادت نے امن ،کشیدگی میں کمی کیلئے وزیراعظم عمران خان کی کوششوں کو سراہا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی آج سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔
یاد رہے گذشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ایران کے دورے پر تہران پہنچے ، جہاں انھوں نے ایرانی صدر حسن روحانی اور ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف سے ملاقات کی جس میں ایران امریکا کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
شاہ محمود قریشی نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ایرانی صدر کو پاکستانی موقف سے آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کی طرف سے آنے والے حالیہ بیانات حوصلہ افزا ہیں۔
وزیر خارجہ کا خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے سفارتی ذرائع سے حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں کسی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا، خطے میں امن کے لیے پاکستان مثبت کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
ایرانی صدر حسن روحانی نے قیام امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا تھا ایران خطے میں کشیدگی نہیں چاہتا۔
خیال رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر بیرون ممالک کے دورے کررہے ہیں، وہ ایران کے بعد سعودی عرب اور امریکا جائیں گے۔