اشتہار

خراب کارکردگی پر 2 جج برطرف

اشتہار

حیرت انگیز

ریاض: سعودی عرب میں 2 ججوں کو خراب کارکردگی کی بنیاد پر برطرف کردیا گیا، ججوں پر ڈیوٹی کے سلسلے میں ڈسپلن کے فقدان کا الزام ثابت ہوگیا تھا۔

سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر برائے انصاف ڈاکٹر ولید الصمعانی نے 2 ججوں کو خراب کارکردگی، علمی لیاقت کی کمی اور فیصلوں کی وجوہ غلط بیان کرنے پر برطرف کردیا۔

ڈاکٹر ولید الصمانی اعلیٰ عدالتی کونسل کے سربراہ بھی ہیں اور اعلیٰ عدالتی کونسل، عدالتی عملے کی کارکردگی اور عدالتوں میں کارروائی کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے۔

- Advertisement -

سعودی وزیر انصاف نے کہا کہ برطرف کیے جانے والے ججوں پر ڈیوٹی کے سلسلے میں ڈسپلن کے فقدان کا الزام ثابت ہوگیا تھا۔

اعلیٰ عدالتی کونسل اس امر کو یقینی بنا رہی ہے کہ تمام عدالتیں اپنا کردار احسن طریقے سے ادا کریں اور عدل و انصاف کے سلسلے میں ادنیٰ کوتاہی سے کام نہ لیں۔

نئے نظام کے مطابق تمام ججوں پر یہ پابندی ہے کہ وہ اپنی علمی لیاقت بڑھاتے رہیں اور کوئی بھی فیصلہ کرتے وقت عدالتی قوانین کو صحیح طریقے سے لاگو کریں۔

خیال رہے کہ چند روز قبل مکہ مکرمہ کی ایک یونیورسٹی کے 6 عہدیداروں کو بھی بدعنوان ثابت ہوجانے پر قید بامشقت اور جرمانے کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔

مذکورہ عہدیدار ٹھیکوں میں گھپلے بازی میں ملوث پائے گئے تھے، ان عہدیداروں نے اپنے عہدے سے ناجائز فائدہ اٹھایا۔

مذکورہ افسران نے ایک کمپنی کو جان بوجھ کر ٹھیکہ نہیں دیا اور دوسری کمپنی کو جس نے زیادہ بڑی رقم کا ٹینڈر بھرا تھا ٹھیکہ دے دیا، اور سرکاری خزانے پر 1 کروڑ 40 لاکھ ریال سے زیادہ کا بوجھ ڈالا۔

عہدیداران پر سرکاری خزانہ لوٹنے سمیت مختلف الزامات لگائے گئے جو ثابت ہوگئے ہیں جس کے بعد فوجداری عدالت نے 4 ملزمان کو 1، 1 لاکھ ریال جرمانے کی سزا دی تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں