نوشہرہ : زیادتی کے بعد قتل ہونے والی عوض نور کے والد نے انصاف مانگ لیا اور مطالبہ کیا ہے کہ قاتلوں کو میرے سامنے سزا دی جائے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نوشہرہ میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی عوض نور کے گھر پہنچے اور بچی کے والد سے ملاقات کی، ملاقات میں والد نے مطالبہ کیا قاتلوں کواس کےسامنےسزادی جائے ۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے یقین دلایا کہ ملزمان کو سزا ضرور ملے گی جبکہ ترجمان صوبائی حکومت اجمل وزیر نے کہا ہے کہ بچوں سےزیادتی کرنے والوں کو سخت سزا دلانے کے لیے قانون لارہے ہیں ۔۔
دوسری جانب نوشہرہ میں بچی سےمبینہ زیادتی اورقتل کیس میں نوشہرہ انوسٹی گیشن پولیس نے ڈی این اے سمپل لاہور منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، بلڈ ٹسٹ، ڈی این اے سیمپل اور بچی کے کپڑے پشاور لیب سے لاہور منتقل کر دیئے گئے ہیں پشاور لیب میں عدم سہولیات کی وجہ سے کیس لاہور منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
مزید پڑھیں : نوشہرہ، 7 سال کی بچی زیادتی کے بعد قتل، 2 ملزم گرفتار
ڈی پی اونوشہرہ کاشف ذوالفقار کاکہناہے کہ حوض نورزیادتی قتل کیس ہماری اولین ترجیح ہے، بچی کے ڈی این اے سمپل آج لاہور بھیج رہے ہیں، جس کی رپورٹ آٹھ سےدس روز میں مل جائے گی، کیس کوترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے
جنرل سیکرٹری نوشہرہ ڈسٹرکٹ بار محمد عثمان ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ نوشہرہ کےتمام وکلا حوض نورکےاہلخانہ کےساتھ ہیں ان کی ہر قسم کی قانونی معاونت بلامعاوضہ کی جائے گی، علاقے کاکوئی بھی وکیل ملزم کی طرف سے پیش نہیں ہوگا۔
یاد رہے گزشتہ دنوں کاکاصاحب نوشہرہ میں عوض نور کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا، پولیس نے ابدارسمیت دو ملزموں کوعدالت میں پیش کرکے دو روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا،عوض کےچچا نےبتایامرکزی ملزم ابدار ان کے ساتھ مل کربچی کوتلاش کرتا رہا ۔