غزہ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مشرق وسطیٰ امن منصوبہ فلسطینی اتھارٹی نے مسترد کردیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمودعباس اور حماس نے امن منصوبہ مسترد کردیا، امریکی صدر کے اعلان کے بعد فلسطینی اتھارٹی کے صدر نے اجلاس طلب کیا تھا اور یہ فیصلہ اسی اجلاس میں کیا گیا۔
امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے لیے امن منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا کہ مقبوضہ یروشلم اسرائیل کا غیرمنقسم دارالحکومت جبکہ مشرقی علاقہ فلسطین کا دارالحکومت رہے گا۔ اس منصوبے کو فلسطینی اتھارٹی نے مسترد کرتے ہوئے ناقابل برداشت قرار دیا۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بیت المقدس اسرائیل کا غیرمنقسم دارالحکومت رہے گا جبکہ فلسطینیوں کو مقبوضہ مشرقی یروشلم میں دارالحکومت بھی فراہم کیا جائے گا۔
مقبوضہ یروشلم اسرائیل، مشرقی فلسطین کا دارالحکومت قرار، امریکی صدر کا اعلان
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے لیے امن منصوبہ 80 صفحات پر مشتمل ہے، منصوبے سے فلسطین میں پچاس ارب ڈالر کی تجارتی سرمایہ کاری ہوگی، اگر سارے معاملات آسانی کے ساتھ طے ہوگئے تو 10 لاکھ فلسطینیوں کو ملازمت کے مواقع مل سکیں گے۔
ٹرمپ کی جانب سے منصوبے کا اعلان ہونے کے بعد ہزاروں فلسطینیوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج شروع کیا اور اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے نعرے بلند کیے، مظاہرین نے باور کرایا کہ اُن کی سرزمین پر کوئی بھی ملک اپنی مرضی کی پالیسی مسلط نہیں کرسکتا۔