تازہ ترین

5 لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کا آرڈر جاری

ایف بی آر کی جانب سے 5 لاکھ 6...

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

کرونا وائرس: ڈاکٹر کی بیٹی کا جذباتی مضمون

بیجنگ: کرونا وائرس سے متاثر مریضوں کا علاج کرنے والے چینی ڈاکٹر کی صاحبزادی نے اپنے والد کے نام جذباتی خط لکھ کر سب کو آبدیدہ کردیا۔

چائنا ڈیلی کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر سن جن ژونگ گزشتہ 10 روز سے اسپتال میں اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں، ایمرجنسی کی وجہ سے وہ اپنے گھر بھی نہیں جاسکے۔

ڈاکٹر کی اہلیہ اور اُن کی 8 سالہ بیٹی سن جن ژونگ کے لیے بہت زیادہ فکر مند ہیں کیونکہ وہ سارا دن کرونا وائرس کے حوالے سے بنائے جانے والے آئسولیشن وارڈ میں ہی موجود رہتے ہیں۔

ڈاکٹر کی 8 سالہ بیٹی کو سردیوں کی چھٹیوں کا ہوم ورک ملا جس میں والد پر انگریزی میں مضمون تحریر کرنا تھا۔

مزید پڑھیں: کرونا وائرس پھیپھڑوں پر کیا اثرات مرتب کر رہا ہے؟

بیٹی کا مضمون جب والد نے پڑھا تو وہ اور اُن کے ساتھی آبدیدہ ہوگئے اور جس نے بھی معصوم بچی کی تحریر کو پڑھا وہ بھی جذباتی ہوگیا۔

ڈاکٹر سن جن کی صاحبزادی 3 گریڈ میں ہیں، انہوں نے مضمون کو ’میرے والد کی آنکھیں‘ کا عنوان دیا اور لکھا کہ ’کرونا وائرس اور ایمرجنسی کی وجہ سے میری والد سے گھر پر ملاقات گزشتہ کئی روز سے نہیں ہوئی البتہ ہم ویڈیو کال پر بات کرتے ہیں‘۔

’میرے والد فوجی تو نہیں مگر وہ پراسرار بیماری سے لڑنے والے ہیرو ہیں جو وائرس کی اس جنگ کو شکست دینے کے لیے کوشاں ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: کرونا وائرس کا خوف: لوگ سڑک پر پڑی لاش کو دانستہ کر نظر انداز کرتے رہے

بچی نے لکھا کہ ’میرے والد نے مجھے بتایا کہ وارڈ میں جنگی ماحول جیسا منظر ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ زیادہ سے زیادہ مریضوں کو طبی امداد فراہم کر کے اُن کی جان بچائیں، میں نے جب آج اُن سے بات کی تو وہ نیلے رنگ کا کیپ اور حفاظتی چشمہ لگائے ہوئے تھے، اُن کی ناک اور منہ مکمل چھپا ہوا تھا، میں بس اُن کی آنکھیں دیکھ سکی اور وہ بھی چشمے کے پیچھے سے، ُن آنکھوں میں پیار، محبت، طاقت اور جذبہ اور آنسو تھے‘۔

 

Comments

- Advertisement -