بیجنگ : کرونا وائرس کے باعث چینی اسٹاک مارکیٹ 2015 سےاب تک کی کم ترین سطح پر آگئی ، چھبیس سو کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق کروناوائرس کےخوف ناک اثرات نمایاں ہونے لگے، چینی اسٹاک مارکیٹس میں زبردست مندی ریکارڈ کی گئی ،چینی حصص بازاروں میں نوفیصدکی کمی کےبعد2015 کی کم ترین سطح پرآگیا۔
چینی مارکیٹس میں لسٹڈ 2600 کمپنیوں کےحصص کی قیمت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ چینی مرکزی بینک معیشت اورمارکیٹس کوسہارا دینےکیلئےبینکنگ سسٹم میں ایک سوبیس ارب ڈالرفراہم کردیے۔
آج کاروبار کےدوران شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس میں 242 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
چینی اسٹاک مارکیٹس میں کمی کےاثرات دیگرایشیائی منڈیوں میں بھی نظر آئے،جاپانی اسٹاک مارکیٹ میں 264 اورتائیوان مارکیٹ میں 174 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
گزشتہ ہفتےکےاختتام پر امریکی اور یورپی اسٹاک مارکیٹس میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔
خیال رہے چین میں کورونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہے ، مختلف شہر ویرانے کا منظرپیش کررہے ہیں، کورونا وائرس سے اموات کی تعدادتین سواکسٹھ ہوگئی ہے جبکہ سترہ ہزارسے زائد افراد وائرس سے متاثرہیں۔
ایک کروڑ آبادی کا شہرووہان گھوسٹ سٹی میں تبدیل ہوگیا۔لوگ گھروں میں محصورہیں، سڑکیں ویران ہیں۔بیجنگ میں بھی میڑواسٹیشنزسنسان اورسڑکیں ٹرانسپورٹ سے خالی ہیں۔
مختلف ممالک نے چین کے ساتھ سرحد بند اورپروازیں معطل کردی ہیں جبکہ انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتا کے ائیرپورٹ پرووہان سےجکارتا آنےوالےمسافروں پر جراثیم سےبچاؤکیلئےاسپرے کیا جارہا ہے اوراسکریننگ کی جارہی ہے۔