اشتہار

مصر میں ہزاروں سال قدیم مقبرے دریافت

اشتہار

حیرت انگیز

قاہرہ : ماہرین آثار قدیمہ نے مصر کے تاریخی علاقے میں نئے آثار دریافت کرلیے، جو خاندانی مقبروں پر مبنی ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مصر کے تاریخی علاقے الغریفہ میں ماہرین آثار قدیمہ نے نئے آثار دریافت کیے ہیں، مقبروں میں موجود افراد کا تعلق قدیم مصر کے بڑے کاہنوں اور سرکاری عہدیداروں میں سے ہے۔

ماہر آثار قدیمہ مصطفیٰ الوزیری نے مصر کی سپریم کونسل کو بتایا کہ دریافت شدہ اشیاء میں تین مرحلوں میں فراعنہ کے 3 مقبرے، 91 حجری تابوت اور دس ہزار سے زائد اوشا بتی (مورتیاں) ہیں۔

- Advertisement -

الوزیری کا کہنا تھا کہ 2018 میں یہاں چار نئے مقبرے دریافت ہوئے تھے، جس میں ممیز، تابوت ملے تھے جبکہ حنوط کرنے والا سامان بھی محفوظ تھا۔

ماہر آثار قدیمہ کا کہنا تھا قدیم مصری لوگ ان چھوٹی چھوٹی مورتیوں کو تابوت میں اس یقین سے رکھتے تھے کہ وہ دوسری دنیا میں خدمت کررہے ہوں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ماہر آثار قدیمہ کو مختلف اقسام اور سائز کے برتن بھی ملے ہیں جبکہ اس میں کچھ برتن ایسے ہیں جنہیں لاش کے پیٹ میں رکھا گیا تھا۔

مصر میں جانوروں کی حنوط شدہ لاشیں(ممیاں) دریافت

خیال رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں بھی مصر کے آثار قدیمہ کے ماہرین نے دریائے نیل کے کنارے واقع شہر اقصر کے قریب الاساسیف نامی علاقے سے 3 ہزار سال پرانے مرد، خواتین و بچوں کے تابوت اصل حالت میں دریافت کیے تھے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں