اسلام آباد: صدر آزاد کشمیر مسعود خان نے کہا ہے کہ دوران کرفیو کشمیری نوجوانوں کو چُن چُن کر مارا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صدر آزاد کشمیر مسعود خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مظلوم و محکوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی بین الاقوامی تحریک بن چکی ہے، مقبوضہ کشمیر کے محاصرے کو 185 دن ہوچکے ہیں، بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف کشمیریوں کے اغوا کی تصدیق کرچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز کشمیری خواتین کی بے حرمتی کررہی ہیں، سلامتی کونسل مسئلہ کشمیر سے متعلق غیررسمی اجلاس منعقد کرچکی ہے، کشمیریوں کی نسل کشی روکنے کے لیے تاحال ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔
مسعود خان نے کہا کہ محصور کشمیریوں کے لیے تاحال انسانی راہداری قائم نہیں کی جاسکی ہے، کشمیریوں کی نسل کشی روکنے کی ذمہ داری اقوام متحدہ پر عائد ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں: کشمیر کو 3 حصوں میں تقسیم کا منصوبہ بنایا جارہا ہے، سردار مسعود خان
صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارت کو جارحیت سے باز رکھنے کی ذمہ داری اقوام متحدہ پر عائد ہوتی ہے، مسئلہ کشمیر کے حل میں تاخیر سے دنیا کے امن کو سنگین خطرات لاحق ہوں گے۔
خیال رہے 5 اگست کے بعد سے مقبوضہ کشمیرمیں لاک ڈاؤن برقرار ہے، شدیدسردی میں کشمیری دواؤں، کھانے پینے کی اشیا کے بحران کا شکار ہے جبکہ تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز بند ہے اور انٹرنیٹ، موبائل سروس بدستور معطل ہے۔
مقبوضہ کشمیر کے بیشتر علاقوں میں بھارتی فوجی نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں گھروں میں گھس کرخواتین کو ہراساں اور نوجوانوں کو گرفتارکررہے ہیں جبکہ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔