پشاور: چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ لاہور سے بیٹھ کر خیبر پختون خوا میں کرکٹ نہیں چلائی جا سکتی، کے پی کا کرکٹ بورڈ اگلے 2 یا 3 ماہ میں بن جائے گا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پشاور کے اسٹیڈیم پر جس رفتار سے کام ہو رہا ہے اسے دیکھ کر خوشی ہوئی، خواہش ہے کہ پشاور کا اسٹیڈیم اگلے سال پی ایس ایل کے لیے تیار ہو جائے۔
انھوں نے کہا کہ تمام صوبوں کا اپنا الگ ایک سسٹم ہونا چاہیے، اسٹیڈیم بنانا پی سی بی کا کام نہیں، کے پی حکومت کا شکر گزار ہوں کہ انھوں نے اسٹیڈیم بنایا، کراچی، بلوچستان، کے پی میں این سی اے بنا رہے ہیں، کے پی حکومت کی تعریف میں میرے پاس الفاظ نہیں، انھوں نے بڑا قدم اٹھایا ہے، کے پی میں بچوں کو ہم نے مواقع فراہم کرنے ہیں۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ پی ایس ایل پشاور میں بھی ہو، کے پی میں جو بھی نئے کھلاڑی سامنے آئیں گے ان کی ٹریننگ یہیں ہوگی، خواہش ہے کہ پاکستان کے ہر حصے میں میچز ہوں، پہلے لاہور پھر کراچی میں میچز ہوئے، اب دیگر شہروں میں ہو رہے ہیں۔
احسان مانی کا کہنا تھا کہ میرٹ بیس سسٹم لانا ہماری خواہش ہے، گراس روٹ، کلب کرکٹ سے ہی کرکٹ کو فروغ ملے گا۔ گزشتہ روز کے میچ پر تبصرہ کرتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ کرکٹ میں ہار جیت ہوتی ہے، بھارتی انڈر 19 ٹیم نے زیادہ اچھا کھیلا، باؤلنگ اور بیٹنگ دونوں ہم سے اچھی تھی۔