کراچی: مسلم لیگ ن رہنما محمد زبیر کا کہنا ہے کہ زیادتی کے مجرم کو سرعام پھانسی دینے کے قانون کے خلاف ہوں، ایسی سوسائٹیز سے مثال لینی چاہیے جہاں ایسے جرائم ختم ہوئے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ جس طرح دہشت گردی کا خاتمہ کیا ایسے ہی اس جرم کا بھی خاتمہ ہوسکتا ہے، سرعام پھانسی کی ہمارا آئین اجازت نہیں دیتا، قرارداد آئی ہے اس پر پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہیے، یہ معاملات حساس ہے پارٹی پوزیشن نہیں اپنی رائے دینی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کے گھر سے متعلق قانونی حیثیت کا علم نہیں ہے، میرے خیال میں عدالت نے گھر کو نیلام کرنے سے روکا تھا، عوام کو غربت کی لکیر سے اوپر لانے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے، لنگر خانے کھولنا مسئلے کا حل نہیں،ملازمتوں کا بندوبست کرنا ہوگا، 21 کروڑ لوگوں کیلئے لنگر خانے نہیں کھولے جاسکتے۔
محمدزبیر نے کہا ہے کہ ایک فیصد گروتھ گرتی ہے تو 4سے5لاکھ لوگ بے روزگار ہوتے ہیں، اس وقت گروتھ ریٹ پاکستان کی تاریخ کی کم ترین سطح پرہے، افراط زر12سال کی سب سے اونچی سطح پر پہنچ چکی ہے۔