قازقستان کے ایک گاؤں میں معمولی جھگڑے نے خونریز فسادات کی شکل اختیار کرلی، ہولناک تصادم میں 8 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ متعدد گھروں کو آگ لگا دی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فسادات قازقستان اور کرغزستان کی سرحد پر واقع ایک گاؤں میں ہوئے۔ واقعے کا آغاز ایک معمولی جھگڑے سے ہوا جس نے پورے گاؤں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
تقریباً 400 کے قریب افراد آپس میں اور پولیس سے متصادم ہوگئے، بعد ازاں درجنوں گھروں کو آگ لگا دی گئی۔
موقع پر موجود چند افراد نے ویڈیوز بنا کر مختلف میسیجنگ ایپس پر شیئر کیں جو تیزی سے پھیل گئیں اور پولیس فوراً حرکت میں آئی۔ اس دوران قریبی گاؤں سے بھی کئی افراد وہاں پہنچے اور تصادم کا حصہ بنے۔
#масанчи Казахстан, десятки раненых, 8 убитых в ходе погромов дунган казахскими националистами pic.twitter.com/SvVjEvfT1P
— Искандер13 (@13iskander131) February 8, 2020
خونریز تصادم میں اب تک 8 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ ان گنت زخمی ہوگئے ہیں۔ مشتعل افراد نے درجنوں گھروں، عمارتوں اور گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی جس کے بعد مذکورہ مقام میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔
مشتعل افراد نے پولیس پر بھی حملہ کیا جبکہ کچھ افراد نے فائرنگ بھی کی جس سے 2 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، بعد ازاں نیشنل گارڈز کے دستوں نے موقع پر پہنچ کر صورتحال کو قابو میں کیا۔
قازقستان کے صدر نے معاملے کی فوری تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ذمہ داران، اور جھگڑے کو بڑھاوا دینے والے افراد کو گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ واقعے میں متاثر ہونے والے، زخمیوں اور ہلاک افراد کے لواحقین کا بھرپور خیال رکھا جائے۔