پیر, مئی 12, 2025
اشتہار

بچوں سے زیادتی اور قتل کے مجرموں کو سرعام پھانسی پر وزراء تقسیم

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : بچوں سے زیادتی اور قتل کے مجرموں کو سرعام پھانسی کے معاملہ پر وزراء تقسیم ہوگئے، بچوں سے زیادتی کے ملزمان کو سرعام سزائے موت دینے کی قرارداد علی محمد خان نے پیش کی تو وزارت قانون نے سرعام سزائے موت کی مخالفت کر دی۔

تفصیلات کے مطابق زیادتی اور قتل کے مجرموں کو سرعام پھانسی کا معاملہ پر حکومتی وزراء میں اختلاف رائے پیدا ہوگیا ہے، ایک جانب علی محمد خان نے اس قبیح جرم کا ارتکاب کرنے والوں کو پھانسی کے پھندے پر چڑھانے کیلئے قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کی تو دوسری جانب  وزارت قانون نے سرعام سزائے موت کی مخالفت کردی۔

اس حوالے سے وزیر قانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ سرعام پھانسی اسلامی تعلیمات اورآئین کےمنافی ہے،1994میں سپریم کورٹ سرعام پھانسی کی سزاغیر آئینی قراردے چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کہہ چکی ہے کہ سرعام پھانسی آئین اور شریعت کی خلاف ورزی ہے،وزارت قانون آئین اورشریعت کے خلاف کوئی قانون نہیں بنائے گی۔

اس حوالے سے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فوادچوہدری نے بھی قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ مسئلہ ہی یہ ہے کہ قوانین تو پہلے سے ہی موجود ہیں یہ تو بحث ہی نہیں، زینب کے کیس سمیت درجنوں کو پھانسی ہوچکی ہے اور ہونی چاہیے،

سوال یہ ہے کہ یہ واقعات کیوں نہیں رک رہے؟ اس لیے کہ روک تھام پر پر کوئی بات ہی نہیں، صرف پھانسیوں سے معاملات درست ہوتے تو دنیا میں جرم ہی نہ ہوتے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں