لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز شریف کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مظاہر علی نقوی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔
حمزہ شہباز کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حمزہ شہباز کے وارنٹ گرفتاری 12اپریل 2019 کو جاری کیے گئے، حمزہ شہباز کو 2013 سے 2017 تک 108 ملین روپے کے گفٹ ملے۔
وکیل نے کہا کہ حمزہ شہباز کو گفٹ شہباز شریف، سلمان شہباز اور بہن سے ملے، ان گفٹس کا نیب الزامات سے کوئی تعلق نہیں ہے، یکم جون 2005 سے فروری 2010 تک 3 قوانین بنائے گئے۔
جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ریمارکس دیے کہ اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ2007 میں موجود ہے، آپ کیسے کہہ سکتے ہیں یہ قانون لاگو نہیں ہو سکتا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہم مطمئن نہیں کہ ملزم کے ذرائع آمدن کیا تھے، آپ نے کہا والد، بھائی اور بہن سے تحائف ملے،ان کے اثاثوں کو بھی دیکھنا ہوگا کہ ذرائع آمدن کیا ہیں۔
عدالت نے حمزہ شہباز کے وکیل اور نیب پراسیکیوٹر کے دلائل مکمل ہونے کے بعد آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔
واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ رمضان شوگر ملز کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کرچکی ہے۔