اشتہار

زمانے کی کج روی، فلک کی نامہربانیوں‌ کا شاہد، قلعہ مروٹ

اشتہار

حیرت انگیز

اگر آپ کبھی پاکستان کے مشہور صحرائی علاقے چولستان کی سیر کو گئے ہیں، تو وہاں موجود قلعے اور قدیم آثار میں قلعہ مروٹ بھی ضرور دیکھا ہو گا۔

اس قدیم قلعے کی خستہ حالی اور بوسیدگی اور اس کے آثار کئی نسلوں کی کہانیاں اور راز اپنے اندر سموئے ہوئے ہیں۔ یہ آثار زمانے کی کج روی، فلک کی نامہربانی اور موسموں کی سختی کے گواہ ہیں۔

قلعہ مروٹ کے دروازے پر کبھی ایک کتبہ دیکھا گیا تھا جس پر مروٹ پاتھا، ملک جام سومرا، کوٹ پکی کھیل پھیرائی تحریر تھا۔ تاریخ نویسوں اور ماہرینِ آثار نے اس کتبے سے جانا کہ اس قلعے کو کسی زمانے میں جام سومرا نے بھی استعمال کیا اور 1941 میں اس کی مرمت کا کام بھی کروایا تھا۔

- Advertisement -

تاریخی تذکروں میں لکھا ہے کہ اسے چتوڑ کے مہروٹ نے تعمیر کرایا تھا اور اسی کی راجا چچ سے جنگ بھی ہوئی تھی۔ اس کے بعد ہی قلعے کا نام قلعہ مہروٹ رکھا گیا جسے بعد میں مروٹ بولا جانے لگا۔

یہ قلعہ چوں کہ ایک بلند ٹیلے پر تعمیر کیا گیا تھا، اس لیے دور ہی سے اس کے آثار نظر آجاتے ہیں۔ قلعہ مروٹ کی فصیل کے ساتھ بڑے برج بنائے گئے تھے جب کہ اس قلعے کے مغربی جانب بڑھیں تو وہاں ایک محل کے آثار بھی ملتے ہیں۔ اس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ بیکانیر کے مہاراجا کا قصر تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں