ادلب: شام کے پناہ گزین بچوں کی سخت سردی کے باعث اموات کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جنگ زدہ شہر ادلب سے بے گھر ہونے والے پناہ گزین عارضی کیمپوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ جبکہ سخت ترین سردی اور برفباری کے باعث کئی بچے زندگی کی بازی ہار چکے ہیں اور بدقسمتی سے اموات کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 20 ہزار سے زائد شامی مہاجرین درختوں کے سائے تلے زندگی بسر کررہے ہیں، حالیہ دنوں میں کئی بچے سردی سے ٹھٹھر کر ہلاک ہوئے۔ عالمی ریسکیو کمیٹی کا کہنا ہے کہ شمال مغربی شام میں برفباری کے نتیجے میں ایک شامی خاندان بھی ہلاک ہوا۔
کمیٹی کی ایک خاتون نمائندہ نے موجودہ صورت حال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شمال مغربی علاقے کی صورت حال ناقابل تصور ہے، عارضی طور پر آباد شامی پناہ گزین موسمی جبر کا شکار ہیں۔
شام میں شدید سردی کے باعث 29 بچے ہلاک ہوگئے: اقوام متحدہ
خیال رہے کہ گزشتہ سال فروری میں اقوام متحدہ نے ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ شام میں شدید سردی کے باعث گزشتہ دو ماہ(دسمبر، جنوری) کے دوران ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد 30 کے قریب ہوگئی ہے۔