کراچی: وفاقی وزیر برائے بحری امورعلی زیدی نے زہریلی گیس سے اموات کی وجہ سویا بین ذرات کو قرار دینے سے متعلق جامعہ کراچی کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کو ماننے سے انکار کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے بحری امورعلی زیدی نے پروگرام ’الیونتھ آور‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سویا بین ذرات کی رپورٹ کو قطعی طور پر تسلیم نہیں کرتا، کون سی گیس اور ذرات تھے آج اس کی رپورٹ آجائے گی۔
علی زیدی کا کہنا ہے کہ گیس کے اخراج سے جہاز کا اپنا 30 رکنی کریو متاثر نہیں ہوا، جہاز آف لوڈ کرنے والے 400 افراد میں سے ایک بھی متاثر نہیں ہوا، سویا بین والے جہاز اور متاثرہ آبادی میں ایک کلو میٹر کا فاصلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ صبح سے اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، کچھ دیر قبل بھی ایک اجلاس کی صدارت کی ہے، اجلاس میں طے ہوا جہاز کو فوری طور پر برتھ سے ہٹادیتے ہیں، جہاز کو کے پی ٹی سے ہٹا کر پورٹ قاسم منتقل کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: کراچی میں زہریلی گیس سے اموات کی اصل وجہ سامنے آگئی
علی زیدی نے کہا کہ اس سے پہلے 13 جہاز سویا بین لے کر کراچی پورٹ آچکے تھے یہ 14واں جہاز تھا، جب پہلا مریض آیا تو جہاز سے سویابین اتارنا شروع نہیں ہوا تھا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کمشنر کراچی کی سربراہی میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی گئی ہے، واقعے کا کے پی ٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے، کل رات آٹھ بجے سے آف لوڈنگ بند ہے پھر لوگ اسپتال کیوں پہنچ رہے ہیں۔
علی زیدی نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم سے بات کی اور دواؤں کا انتظام کیا، گیس کے اخراج سے جو اموات ہوئی ہیں اہل خانہ سے دکھ کا اظہار کرتا ہوں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی وفاقی وزیر علی زیدی کا کہنا تھا کہ گیس کے اخراج سے کے پی ٹی کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
خیال رہے کہ کیماڑی میں زہریلی گیس سے دو روز کے دوران اب تک 14 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جب کہ 300 سے زائد افراد متاثر ہوئے جو شہر کے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔